21ویں صدی کے آغازسے قبل تعمیرات کی دنیا میں یہ سوالات گردش میں تھے کہ مستقبل میں ہماری عمارتیں کیسی ہوں گی؟ کیا ہم یونانی طرزِ تعمیرات کی طرف لوٹ آئیں گے؟ یا پھر کمپیوٹر کی مدد سے بنائے جانے والے ڈیزائن حقیقت کا رُوپ دھارلیں گے؟ ان سوالوں کے جواب دنیا بھر کے ماہر آرکیٹیکٹس کی ڈیزائن کردہ خوبصورت اور منفرد عمارتوں کی شکل میں ہمیں ملے۔
تعمیرات کی دنیا کا سب سے نامور ’پریٹزر‘ انعام پانے والی عراقی ماہر تعمیرات زاہا حدید اور ان کے ڈیزائن پارٹنر پیٹرک شوماکر نے بھی ایسی کئی عجیب عمارتیں ڈیزائن کی ہیں، جو کسی خلائی مخلوق کے عجوبے کی طرح دکھائی دیتی ہیں۔
زاہا حدید نے اپنے بولڈ، غیر روایتی اور تھیوریٹیکل ڈیزائنوں سے ایک دنیا کو اسیر بنائے رکھا۔ وہ اکثر اپنے ڈیزائن میں ڈی کنسٹرکٹوسٹ اَپروچ اپناتی تھیں۔ زاہا حدید کے آرکیٹیکچر ڈیزائن پارٹنر پیٹرک شوماکر کے بقول،’’میں نےزاہا حدید کو آرکیٹیکٹس کے خمیدہ، کمپیوٹر سے بنے ڈیزائنز کی وضاحت کے لئے پیرامیٹریسزم یعنی پیرامیٹری اشکال پر بنائی جانے والی عمارات کی اصطلاح وضع کی‘‘۔
شوماکر نے خود کو 21ویں صدی کے پیرامیٹرک ڈیزائن کے لئے وقف کر لیا، جسے وہ حدید کےتعمیراتی تخیل کا تسلسل مانتے ہیں۔ سٹی لائف میلان کے لئے رہائشی بلڈنگ کا خمیدہ ڈیزائن انہی کے تخیل کی نشانی ہے، جو دنیائے تعمیرات کو اس بات کی یاد دہانی کرواتا ہے کہ21ویں صدی میں تعمیرات کا جدید انداز پیرا میٹرک ہے۔
پیرا میٹرک ڈیزائن
آج کل ہر کوئی کمپیوٹر استعمال کرتا ہے لیکن تعمیراتی شعبے میں کمپیوٹر پروگرامنگ ٹولز کے ساتھ ڈیزائننگ خاصی ترقی کر چکی ہے۔ اب آرکیٹیکچرل ڈیزائننگ، کمپیوٹر ایڈیڈ ڈیزائن (CAD) سے آگے بڑھ کر زیادہ پیچیدہ بلڈنگ انفارمیشن ماڈلنگ( BIM) میں جست لگا چکی ہے۔ اب تعمیراتی تخیل کے ساتھ ڈیجیٹل آرکیٹیکچر مل کر ایک کامیاب تعمیراتی ڈیزائن سامنے لاتا ہے۔
عمارتوں کے پیمانے کی مصدقہ جہات اونچائی، چوڑائی اور گہرائی ہیں۔ مگر اب ان جہات میں بہت تبدیلیاں آچکی ہیں۔ آرکیٹیکچرل ڈیزائن میں عمارت کا ماڈل اپنا سائز بھی تبدیل کر سکتا ہے۔ ساتھ ہی دیواروں، چھتوں، فرش، دروازے اور کھڑکیوں کو لگانے یا ان میں تبدیلی لانے والی جہات کا تعین بھی ممکن ہو گیا ہے۔ بلڈنگ ماڈلنگ میں آپ دیواروں کو 90ڈگری کے زاویے پر خمیدہ بھی کر سکتے ہیں اور ان کی پیمائش بھی ممکن ہے۔
اس طرح سمٹری اور پروپورشن تک تعمیراتی ماڈل کے تمام جزئیات کمپیوٹر اسکرین پر دکھانے ممکن ہو گئے ہیں۔ آپ ماڈل کی بیرونی تصویر کے علاوہ اب آگمینٹڈ رئیلٹی کی مدد سے عمارت کے اندر داخل ہو کر انٹیریئر ڈیزائن کو دیکھ سکتے ہیں۔
اگر آپ عمارت میں کوئی تبدیلی چاہتے ہیں تو وہ بھی اس مرحلے پر ممکن ہوگئی ہے۔BIM کنسلٹنسی کے سینئر تحقیق کار ڈینیل ڈیوس کے مطابق ’’ڈیجیٹل آرکیٹیکچر کی روشنی میں جیو میٹرک ماڈل کے حتمی پیرامیٹرز کی عملی تصویر پیرامیٹرک ڈیزائن ہے‘‘۔
پیرامیٹرک ماڈلنگ
ماڈلنگ کے ذریعے ڈیزائن آئیڈیاز دیکھے جاتے ہیں۔ الگورتھم کا استعمال کرتے ہوئے کمپیوٹر سافٹ ویئر نے ڈیزائن کے تنوع اور پیرامیٹرزکو فوری بناکر گرافک ماڈل کو ممکن کر دکھایا ہے۔ پیرامیٹرک ماڈل، عمارت کی تمام خوبیوں کو آشکار کر کے قبل از تعمیر تمام تبدیلیوں کے امکانات کو ممکن بنا کر تعمیراتی لاگت کے نقصان سے پچاتا ہے۔ چھت کے ڈیزائن میں تبدیلی درکار ہے تو وہ بھی روف لائن سے خود بخود ممکن ہو جاتی ہے۔
پیرامیٹریسزم
پیٹرک شوماکر کہتے ہیں، ’’پیرا میٹریسزم ، تعمیرات کے تمام جزئیات کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی سائنس ہے۔ ہم مختلف تعمیراتی اشکال پر ایک ساتھ کام کرتے ہوئے جیومیٹری اور کنفیگریشن کے ساتھ ماڈل کے ماحول دوست ہونے کا تجزیہ بھی کر سکتے ہیں۔
اس ماڈل میں ہماری تعمیراتی تاریخ کے 5ہزار سال یکجا ہیں۔ یہاں گوتھک، نشاۃ ثانیہ، باروق، ہسٹروسزم اور جدیدیت کے تحت پروان چڑھنے والے طرز ہائے تعمیرات کے تجربات ون ونڈو آپریشن کے تحت انجام دینے ممکن ہو گئے ہیں۔ اسے آپ 21ویں صدی کے پہلے عالمی طرز تعمیر سے مماثل قرار دے سکتے ہیں۔
’پوسٹ ماڈرن اِزم‘ اور ’ڈی کنسٹرکٹویزم‘ ، طرزِ تعمیر میں تبدیلی کی پہلی لہر تھے جنہیں رواج پانے میں ایک عشرہ لگامگر حال ہی میں تعمیراتی شعبے میں ٹیکنالوجی کی رفتار جس طرح بڑھی ہے، اگلے منظر نامے میں عالمی تعمیرات کا مرکزی دھارا پیرامیٹریکل بلڈنگز پر مبنی ہو گا، جہاں ہمہ گیر ثقافتوں کی نمائندگی ہوگی۔
مستقبل میں پیچیدہ عمارتوں کے ڈیزائن بنانے کا اظہار پیرامیٹریسزم ہے، جس سے شہروں میں ایسی عمارتوں کی تعمیر کا فروغ ممکن ہوسکے گا۔ آنے والے دنوں میں یہ سماجی نظام کی طرح کام کرتے ہوئےخودمختار تعمیرات کے نئے انداز اور تخلیقی جہات سے ہمکنار کرے گا‘‘۔