• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کو خطرہ ہے تو ہم سے شیئر کیوں نہیں کیا، نیئر حسین بخاری

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سیکریٹری جنرل نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ حکومت کو خطرہ ہے تو ہم سے شیئر کیوں نہیں کیا۔

ایک بیان میں نیئر حسین بخاری نے کہا کہ خطرہ ہے تو وزیرِ اعظم ایڈوائس کریں، اسمبلی تحلیل کر کے نئے انتخابات کرالیں، پارلیمنٹ میں حکومت کو مضبوط کرنے کو تیار ہیں مگر وہ ڈیلیور تو کرے۔

انہوں نے کہا کہ صدر آصف زرداری بارہا کہہ رہے ہیں بیٹھ کر بات کرتے ہیں، وہ کردار ادا کر سکتے ہیں مگر کوئی بیٹھنے کو تیار تو ہو، بانی پی ٹی آئی قابل اعتبار نہیں، بات کر کے پھر جانے والے ہیں۔

نیئر حسین بخاری کا کہنا ہے کہ ایک دن کہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کو تیار ہوں اگلے روز کچھ اور کہتے ہیں، ایک دن کہتے ہیں محمود اچکزئی کو بات کا اختیار دیا اگلے روز کہتے ہیں نہیں دیا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ گفتگو اس سے ہوتی ہے جس پر آپ کو اعتماد ہو، بانی پی ٹی آئی یوٹرن کو اپنی سیاست کی معراج سمجھتے ہیں، پیپلز پارٹی آئینی بالادستی پر یقین رکھتی ہے، حل بھی آئین کے مطابق نکلے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر سسٹم ڈی ریل ہوگیا تو نقصان ملک کا ہوگا، نواز شریف کی وطن واپسی کا کریڈٹ محترمہ بےنظیر بھٹو کو جاتا ہے، اگر پرویز مشرف کی یونیفارم نہ اترتی تو کیا نواز شریف واپس آ جاتے۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات سے قبل پارٹی نے فیصلہ کیا تھا بلاول بھٹو وزیرِ اعظم کے امیدوار ہوں گے، پیپلز پارٹی ملک میں جمہوری نظام کے تسلسل پر یقین رکھتی ہے، 8 فروری کے انتخابات کے نتائج کو ہم نے تحفظات کے ساتھ قبول کیا۔

نیئر حسین بخاری کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو منصوبے کے تحت کچھ نشستیں نہیں دی گئیں، اگر ن لیگ کا ساتھ نہ دیتے تو کیا آج پارلیمان اور چیف ایگزیکٹو کا آفس چل سکتا۔

قومی خبریں سے مزید