بنگلادیش میں عبوری حکومت کے سربراہ اور چیف ایڈوائزر محمد یونس کا کاررواں ٹریفک جام میں پھنس گیا، جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ڈھاکا میں چیف ایڈوائزر کا قافلہ ٹریفک جام میں پھنس گیا، جسے بنگلادیشی میڈیا کی جانب سے وی وی آئی پی موومنٹ پروٹوکول سے انحراف قرار دیا جارہا ہے۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق چیف ایڈوائزر کی گاڑی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ایک سڑک پر ٹریفک جام میں پھنسی ہوئی نظر آرہی ہے، ویڈیو میں نظر آنے والی سیاہ گاڑی پر ’وزیراعظم‘ لکھا ہوا تھا، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ویڈیو کب بنائی گئی اور اس وقت پروفیسر یونس گاڑی میں موجود تھے یا نہیں۔
ویڈیو میں نظر آنیوالی گاڑی کے ساتھ قافلے کی مزید گاڑیاں بھی موجود تھیں جبکہ چیف ایڈوائزر کی ذاتی سیکیورٹی ٹیم، جس میں اسپیشل سیکیورٹی فورس کے اہلکار اپنی گاڑیوں سے باہر آکر گاڑی کے ارد گرد کھڑے نظر آئے۔
جیسے ہی عام لوگوں نے گاڑی کو قریب سے دیکھنے کی کوشش کی اس دوران ایک اسپیشل سیکیورٹی فورس کے افسر نے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے لوگوں کو گاڑی کے قریب نہ جانے کی ہدایت بھی کی۔
واضح رہے کہ شیخ حسینہ واجد کے دور حکومت میں وزیراعظم اور صدر کا قافلہ بلا رکاوٹ کے سفر کیا کرتا تھا، اور ان کے راستے میں آنے والی سڑکیں بغیر کسی پیشگی اطلاع کے مکمل طور پر بند کر دی جاتی تھیں۔
پیدل چلنے والوں کو اوور ہیڈ برج یا پھر فٹ پاتھ پر چلنے کی اجازت بھی نہیں ہوا کرتی تھی، یہاں تک کہ سڑک کنارے پر موجود دکانداروں کو بھی دکانیں بند کر کے چلے جانے کا حکم دیا جاتا تھا۔