بنگلادیش کی سابق وزیراعظم اور ملک چھوڑ کر بھارت فرار ہونے والی شیخ حسینہ واجد کا بیٹا سجیب واجد بھارتی حکومت کا شکر گزار ہوگیا۔
واشنگٹن سے اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے سجیب واجد نے بھارتی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی والوں نے میری والدہ کی زندگی بچائی۔
سجیب واجد نے اپنے انٹرویو کے دوران بنگلادیش کی عبوری حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ ہجوم کو ملک میں حکمرانی کی اجازت دے رہے ہیں، اگر فوری طور پر انتخابات نہیں کروائے گئے تو ملک میں افراتفری پھیل سکتی ہے۔
شیخ حسینہ واجد کے بیٹے نے عبوری حکومت کو مکمل طور پر بےاختیار اور علامتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں اہم اداروں کے سربراہان جس میں چیف جسٹس، مرکزی بینک کے گورنر اور پولیس چیف کی برطرفی مظاہرین کے مطالبات کے بعد کی گئی ہے۔
سجیب واجد نے اپنی والدہ کی جانب سے مظاہرین پر طاقت کے بےجا استعمال کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس افسران نے مظاہرین کے خلاف طاقت استعمال کی تو مظاہرین نے بھی پولیس پر حملے کرنا شروع کردیے تھے جس کی وجہ سے صورتحال تشویش ناک ہوگئی تھی۔
حسینہ واجد کے بیٹے نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ نئی دہلی نے ان کی والدہ کو محفوظ رکھنے میں مدد کی۔ میں امید کرتا ہوں کہ میری والدہ جلد وطن واپس لوٹ سکیں گی، تاہم ابھی تک ان کے کسی تیسرے ملک میں جانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور میری روزانہ والدہ سے بات ہوتی ہے۔
یاد رہے کہ بنگلادیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف کیا جانے والا احتجاج بعد میں حسینہ واجد کو ہٹانے کی تحریک میں تبدیل ہوگیا تھا جس کے باعث حسینہ واجد کو وزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہو کر ملک چھوڑ کر بھاگنا پڑا تھا۔
بعدازاں فوج نے صدر سے مشاورت کے بعد عبوری حکومت بنانے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں نئی عبوری حکومت نے بھی اپنی ذمہ داریوں کا حلف اٹھا لیا۔