ملک میں جاری معاشی بحران اور معاشی پالیسی کی تشکیل کے معاملے پر ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار کو معاشی بحالی پلان کے حوالے سے اہم ذمہ داری سونپ دی گئی۔
وزیراعظم نے مقامی تیار کردہ معاشی ترقیاتی پلان کےلیے کمیٹی تشکیل دے دی، وزارت خزانہ نے نوٹیفیکشن جاری کر دیا۔
نوٹیفیکشن کے مطابق ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار 7 رکنی کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ کمیٹی میں وزیر منصوبہ بندی، وزیر خزانہ، وزیر اقتصادی امور، وزیر اطلاعات و نشریات، وزیر مملکت ریونیو اور توانائی اور ایس ائی ایف سی کے قومی کو آرڈینیٹر شامل ہوں گے۔
کمیٹی پروفیسر اسٹیفن ڈیرکان کے تیار کردہ معاشی پلان کے مسودہ اور وزارت منصوبہ بندی کے تیار کردہ سیکٹورل پلان کا جائزہ اور شراکت داروں سے فیڈ بیک لے گی۔
کمیٹی یقینی بنائے گی کہ ڈرافٹ پلان جامع، ہم آہنگ اور تضادات سے پاک ہو، سیکٹورل پلان مقامی تیار کردہ معاشی ترقیاتی پلان سے ہم آہنگ ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو برطانوی ماہر اسٹیفن ڈرکان کی جانب سے 5 سالہ معاشی پالیسی پر تجاویز دی گئی تھیں۔
وزیر اعظم نے اسٹیفن ڈیرکان کی معاشی پالیسی سے اتفاق کیا تھا، وزیر اعظم 14 اگست کو معاشی پالیسی کا اعلان کرنا چاہتے تھے، تاہم خزانہ، تجارت، منصوبہ بندی کی وزارتوں نے پروفیسر اسٹیفن کی معاشی پالیسی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
وزارتوں اور ایف بی آر کے اعتراض پر وزیراعظم نے معاشی پالیسی کا اعلان مؤخر کیا، وزراء کی جانب سے نواز شریف کے سامنے معاملہ اٹھایا گیا، وزراء کا موقف تھا بیرونی ماہرین کی تجاویز کا ملکی حالات کے مطابق جائزہ لینا ضروری ہے۔