قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آرمی چیف کے بینر لگانے والے ملزمان کو گرفتار نہ کیا گیا تو وفاقی وزیر داخلہ ذمہ دار ہوں گے ، قانون اور آئین کے رکھوالے ایسے ملزمان پر ہاتھ نہیں ڈالتے تو پھران پر بھی آرٹیکل 6 لگنا چاہیئے۔
پارلیمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتےہوئےاپوزیشن لیڈر کا کہناتھاکہ آرمی چیف سے متعلق بینرزپاناما پیپرز سے زیادہ بڑا مسئلہ ہے،بینرزلگنے کی ذمہ دار حکومت ، خاص طور پر وزارت داخلہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اچھا ہوا فوج نے بینرز سے متعلق وضاحت کر دی ، کہیں ایسا تو نہیں کہ حکومت ایک طرف اپوزیشن کو خوفزدہ کر رہی ہے اور دوسری طرف ایک ادارے کو متنازع بنا رہی ہے؟۔
خورشید شاہ کا مزید کہناتھاکہ وزیر داخلہ جو آستین چڑھا کر بولتے ہیں ،اگر انھوں نے ذمہ داروں کو گرفتار نہیں کیا تو وہ ہی ذمہ دار ہو ں گے،قانون اور آئین کے رکھوالے ایسے لوگوں پر ہاتھ نہیں ڈالتے تو پھر ان پر بھی آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔
اپوزیشن لیڈر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت سے متعلق کہا کہ حکومت کا رویہ انتہائی غیر سنجیدہ ہے ،ہمیں بھارتی سفیر کو بلا کر جواب طلب کرنا چاہیے تھا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے نئے ارکان کے مجوزہ ناموں پراپوزیشن کی مشاورت تقریباً مکمل ہو چکی ہے، وفاقی وزیر اسحاق ڈار سے ملاقات پیر کو ہو گی۔