وزیرِ اعظم شہباز شریف کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار نے کہا ہے کہ منکی پاکس کی علامات 4 سے 15 روز میں ظاہر ہوتی ہیں، اگر کسی میں علامات ظاہر ہوں تو اسے آئیسولیٹ ہونا چاہیے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ملک مختار نے کہا کہ وزیرِ اعظم کی صدارت میں منکی پاکس سے متعلق اہم اجلاس ہوا، جس میں ٹیسٹنگ لیبارٹریز، کٹ اور ادویات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کو ایئر پورٹس اور بارڈر پر انتظامات سے متعلق آگاہ کیا گیا، منکی پاکس کی جنوبی افریقا میں انسانوں میں تشخیص 1970ء میں ہوئی تھی۔
ڈاکٹر ملک مختار احمد کا کہنا ہے کہ آج تک دنیا میں منکی پاکس 99 ہزار لوگوں میں پازیٹو آیا ہے، پاکستان میں منکی پاکس کا پہلا کیس 11 اپریل 2023ء میں سامنے آیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے منکی پاکس کو عالمی خطرہ قرار دیا ہے، اس کی ویکسین سے ڈبلیو ایچ او نے انکار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ منکی پاکس کے 90 سے 95 فیصد مریض صحتیاب ہو جاتے ہیں، بخار، جسم میں درد، غدود کا بڑھ جانا منکی پاکس کی علامات ہیں، کم قوت مدافعت والے بچے اس سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر ملک مختار احمد کا کہنا ہے کہ خارش سے اسکن میں کوئی انفیکشن ہو تو اس سے یہ بیماری ٹرانسفر ہوسکتی ہے، اس میں بخار والی ادویات کا استعمال کیا جاسکتا ہے، مرض کے شدت اختیار کرنے پر اینٹی وائرس ادویات کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ منکی پاکس کے پنجاب سے 4 خیبرپختونخوا سے میں 3 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ بلوچستان اور سندھ سے ایک ایک کیس سامنے آیا ہے۔