میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ پنجاب کے عوام کو 2 ماہ ریلیف ملے گا، اس کے بعد کیا ہوگا؟ اگر 60 روز بعد عوام کو ریلیف نہیں دیا گیا تو اس کا مطلب ہے عوام کو لالی پاپ دیا گیا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ ہر حکومت کی ترجیح ہے کہ عوام کو ریلیف دیں، جب ہم ریلیف کا سوچتے ہیں تو آپٹکس کا بھی سوچتے ہیں، سرکار کو وہ فیصلہ کرنا چاہیے جو دیرپا ہو۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پنجاب حکومت 45 ارب روپے بجلی کے ریلیف کی مد میں اد اکرے گی، پنجاب کے عوام 2 ماہ کے بعد پھر اسی حالت میں آجائیں گے، وفاقی حکومت کیلئے تجویز ہے کہ طویل المدتی ریلیف زیادہ بہتر ہوگا۔
میئر کراچی نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے جلد بازی میں آئی پی پیز سے معاہدے کیے، حکومت کا کام شارٹ ٹرم نہیں لانگ ٹرم ریلیف دینا ہوتا ہے، بجلی کے معاملے پر صوبائی کارڈ نہیں کھیلنا چاہیے۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ مصطفیٰ کمال سے امید نہیں کہ وہ کوئی مثبت بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق سے کہوں گا کہ آئیں ساتھ بیٹھیں، اتفاق رائے سے طویل المدتی ریلیف کیلئے اقدامات کریں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ تھر کول اور ونڈ کوریڈور ہمارا انرجی باسکٹ ہے، سندھ کی جانب سے نیشنل گرڈ میں5 ہزار میگا واٹ بجلی دی جا رہی ہے، ہمیں آپٹکس سے باہر نکلنا ہوگا، ہمیں طویل المدتی ریلیف دینے کا سوچنا ہوگا۔