وفاقی وزیر احسن اقبال اور برطانوی ہائی کمشنر جین میرٹ نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن پرفارمنس انڈیکس 2023ء لانچ کر دیا۔
تقریب میں عالمی اداروں کے نمائندگان اور سینئر ڈپلومیٹس نے بھی شرکت کی۔
وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کا شکریہ جس نے یہ رپورٹ بنانے میں تعاون کیا، ترقی کے لیے ہارڈویئر کے ساتھ سافٹ ویئر کی بھی ضرورت ہے، سڑکیں اور انفرااسٹرکچر بھی ضروری ہے لیکن تعلیم زیادہ ضروری ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ دنیامیں کوئی ایسی مثال نہیں کہ تعلیم کے بغیر کسی ملک نے ترقی کی ہو، تعلیم کے بغیر کوئی ملک ترقی کی دوڑ کیلئے اہل نہیں ہوسکتا۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا سوشیو اکنامک پلیٹ فارم فریکچر ہے، ہمارے اکنامک انڈیکیٹر ہمیں لو مڈل ان کم کلب میں لے جاتے ہیں، سوشل انڈیکیٹر کو امپروو کرنے کے لیے وسائل کو مرکوز کرنا ہو گا۔
اُنہوں نے بتایا کہ ہم نے 1998ء میں ویژن 2010ء لانچ کیا تھا مگر پھر پرویز مشرف نے مارشل لاء لگا دیا اور ویژن بھی گیا، میں نے ان کو خط بھی لکھا کہ یہ ویژن انتہائی ضروری ہے لیکن وہ اس وقت ہائی جیکنگ کیس بنانے میں مصروف تھے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ 2013ء میں ہم نے ویژن 2025ء بنایا۔
برطانوی ہائی کمشنر جین میرٹ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کوالٹی ایجوکیشن کے فروغ کی ضرورت ہے، پاکستان میں اتنی بڑی تعداد میں بچوں کا اسکول سے باہر ہونا تشویش ناک ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ بچوں کی تعلیم کے ذریعے پاکستان اپنی معشیت مضبوط کرسکتا ہے، وزیر اعظم کا تعلیمی ایمرجنسی کی طرف قدم درست سمت میں ہے۔
جین میرٹ نے مزید کہا کہ کے پی کے میں ضلع ہری پور تعلیم میں سب سے آگے ہے لیکن اسی صوبے میں ایک ضلع تعلیم میں سب سے پیچھے ہے۔