بلوچستان کے ضلع پشین میں دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 2 بچوں سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ 14 افراد زخمی ہو گئے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق پشین دھماکے کی زیرِ علاج خاتون اسپتال میں دم توڑ گئی جس کے بعد دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 3 ہوگئی۔
مذکورہ زخمی خاتون کو تشویش ناک حالت میں ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق پشین بازار میں ہوئے دھماکے میں پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
دھماکے کے فوری سعد پولیس اور ریسکیو ادارے موقع پر پہنچ گئے، جنہوں نے لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔
پولیس کے مطابق بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ایم ایس پشین اسپتال ڈاکٹر وکیل شیرانی کے مطابق دھماکے کے 13 زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے، 1 زخمی اور 2 بچوں کی میتیں پشین اسپتال میں ہیں۔
دھماکے سے کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، دھماکے کی نوعیت کے بارے میں پتہ نہیں چل سکا۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری، وزیرِ اعظم شہبازشریف، وزیرِ داخلہ محسن نقوی، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، وزیر ِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور دیگر نے پشین کی پولیس لائن کے قریب ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے دھماکے میں 2 کمسن بچوں سمیت 3 قیمتی جانوں کےضیاع پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہارِ ہمدردی کیا ہے اور زخمی پولیس اہلکاروں سمیت دیگر افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کو بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی کی ہدایت کر دی۔
ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق دہشت گردی کے واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔