• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
اسکرین گریب
اسکرین گریب

وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی اور وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتِ حال پر گفتگو ہوئی۔

محسن نقوی نے شہداء کے خاندانوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہر پاکستانی کی جنگ ہے، بلوچستان میں امن کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے  سرفراز بگٹی نے کہا کہ امن و امان یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

محسن نقوی نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جو فیصلہ کریں گے ہم حمایت کریں گے، ان کو وفاق سے مکمل حمایت حاصل ہے، بلوچستان میں جو ہوا، ایسے واقعات قابل برداشت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ سمجھتے ہیں ہمیں ڈرا سکتے ہیں، انہیں میسج مل جائے گا، دہشت گردوں نے چھپ کر حملہ کیا ہے، کسی آپریشن کی ضرورت نہیں، یہ ایک ایس ایچ او کی مار ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ 53 فیملیز ہماری ہیں، ہم ان کے ساتھ ہیں، دہشت گرد ریکی کرتے ہیں، سافٹ ٹارگٹ دیکھتے ہیں، مسافروں کو بس سے اتارتے ہیں اور سومیٹر دور لے جا کر مار دیتے ہیں۔

اس سے قبل وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے تھے۔

محسن نقوی وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت کریں گے، جس میں بلوچستان کے چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری شریک ہوں گے۔

اجلاس میں آئی جی ایف سی نارتھ، آئی جی ایف سی ساؤتھ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ، ڈی جی لیویز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔

اجلاس میں بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے تناظر میں مزید اقدامات کیے جائیں گے۔

قومی خبریں سے مزید