• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر، تعفن کےباعث مچھروں اور مکھیوں کی افزائش میں اضافہ

 سکھر(بیورو رپورٹ )سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں صفائی ستھرائی کا نظام بحال نہ ہوسکا، سکھر کی اہم ترین شاہراہوں اور اکثریتی گنجان آبادی والے علاقوں میں گندگی کے ڈھیر موجودہونے کے باعث تعفن پھیلنے کے ساتھ ساتھ مچھروں اور مکھیوں کی افزائش نسل میں بھی اضافہ ہورہا ہے، گندگی اور سیوریج کے پانی نے کاروباری سرگرمیوں کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے اور شہر کی گنجان آبادی والے علاقوں کی گلی محلوں میں کچرے کے ڈھیر موجود ہونے سے علاقہ مکین اور وہاں سے گذرنے والے لوگ پریشانی سے دوچار ہیں، نساسک کی جانب سے جو کچرا کنڈیاں شہر کے مختلف علاقوں میں رکھی گئی ہیں وہ بھر جانے کے باوجود کئی کئی روز تک اٹھایا نہیں جاتا، مچھروں، مکھیوں کی افزائش نسل میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے ۔شہر میں صفائی ستھرائی کی خراب صورتحال پر مختلف سیاسی، سماجی، قومپرست، تجارتی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے محکمہ نساسک کی ناقص کارکردگی کے خلاف مسلسل احتجاج کیا جارہا ہے، لیکن حکومت محکمہ نساسک کے خلاف نوٹس لینے کو تیارنہیں جس کے باعث عوام میں سخت تشویش پائی جاتی ہے،محکمہ نساسک کی جانب سے 8سالوں سے شہر میں صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے دعوے اور اعلانات مسلسل کئے جاتے رہے ہیں اور گزشتہ روز محکمہ نساسک سکھر کے ڈائریکٹر کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس میں بتایاگیا ہے کہ صفائی سے متعلق جب کوئی شکایت کرتا ہے تو ان پر ایکشن ضرور ہوتا ہے مگر ہمیں بڑھتی ہوئی آبادی کی نسبت سینیٹیشن اسٹاف کی کمی ہے جس کے باعث ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور محدود وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے کام کو سرانجام دے رہے ہیں۔محکمہ نساسک کی جانب سے جاری اس اعلامیہ کے بعد یہ بات مزید تشویش کا باعث ہے کہ شاید اب سکھر شہر میں صفائی کا نظام بحال ہوگا یا نہیں ۔ شہری ، عوامی ، تجارتی، سیاسی، مذہبی حلقوں کا صوبائی حکومت، سکھر کے منتخب نمائندوں خاص طور پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ، صوبائی وزیر خوراک سید ناصر حسین شاہ سے مطالبہ ہے کہ شہر کے تمام علاقوں خاص طور پر گنجان آبادی والے علاقوں میں صفائی  کے نظام کو ہنگامی بنیادوں پر بحال کیا جائے ۔
تازہ ترین