میٹرولوجسٹ انجم نذیر کا کہنا ہے کہ ڈیپ ڈیپریشن بحیرۂ عرب میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے جس کے بعد آئندہ چند گھنٹوں میں بحیرۂ عرب میں یہ ڈپریشن سمندری طوفان بن سکتا ہے۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ سمندری طوفان عام طور پر 4 سے 5 یا کبھی 6 دن تک سمندر میں ہوتا ہے، بیپر جوائے 10 دن تک سمندری طوفان کی صورت سمندر میں رہا تھا۔
میٹرولوجسٹ انجم نذیر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث سمندر کے درجۂ حرارت بڑھ رہے ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے باعث سائیکلون کی شدت اور اس کا لائف اسپین بھی بڑھ رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حالیہ سائیکلونک اسٹارم 2 سے ڈھائی دن تک رہے گا، کچھ ماڈلز بتارہے ہیں کہ یہ عمان کی جانب بڑھے گا، کچھ ماڈلز بتا رہے ہیں کہ عمان کی جانب بڑھتے ہوئے یہ کمزور اور پھر ختم ہو جائے گا۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق ہوا کے شدید کم دباؤ کی شدت برقرار ہے جس کی وجہ سے سسٹم کے آگے بڑھنے کی رفتار کم ہے۔
ڈیپ ڈپریشن کراچی کے جنوب مشرق سے 200 کلو میٹر دور ہے جو شدت اختیار کر کے سمندری طوفان بن سکتا ہے۔
محکمۂ موسمیات نے بتایا ہے کہ یہ سسٹم مغرب اور جنوب مغرب کی جانب حرکت کرتا رہے گا۔
دوسری جانب کراچی میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران تیز ہواؤں، گرج چمک کے ساتھ کہیں کہیں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔
شہرِ قائد میں کم سے کم درجۂ حرارت 26 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا جبکہ زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 28 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔
کراچی میں شمال مشرق کی سمت سے 22 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں، جن میں نمی کا تناسب 85 فیصد ہے۔
ادھر کراچی کے علاقے قیوم آباد چورنگی،اختر کالونی سے ایف ٹی سی آنے اور جانے والی سڑک، لیاقت آباد سے حسین آباد جانے والی سڑک پر بھی بارش کا پانی جمع ہے۔
ایم اے جناح روڈ سے بارش کے پانی کا نکاس کر دیا گیا ہے۔
ادھر ٹھٹہ کے علاقوں کیٹی بندر، کھاروچان، بگھان، گاڑھو میں تیز ہواؤں کے ساتھ ہلکی بارش جاری ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے سمندری طوفان کے پیشِ نظر الرٹ جاری کر دیا جس کے بعد ماہی گیروں نے درجنوں کشتیاں کیٹی بندر کے ساحل پر کھڑی کر دیں۔
ٹھٹہ کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے، اس سلسلے میں مختلف اسکولوں میں ریلیف کیمپ بھی قائم کر دیے ہیں۔