وفاقی وزیر احسن اقبال نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ مجھے اسی سیل میں بند کیا گیا جہاں موصوف آج خود ہیں۔
لاہور میں آئی سی ایم اے کی تقریب سے خطاب میں احسن اقبال نے کہا کہ ایک لیڈر نے میرا نام لے کر مجھے ڈاکو کہا، مجھےاسی سیل میں بند کیا گیا جہاں موصوف آج خود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی سوچ آپ کو آسمان پر بھی لے جاسکتی ہے، ڈس انفارمیشن کو پہلا رسک قرار دیا گیا ہے، غیر مصدقہ اطلاعات کے ذریعے ملکوں کو تباہ کیا جاتا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کیا ہم اپنے اوپر اعتماد کرنا بند کردیں، پوچھتا ہوں آپ کے گھر میں آگ لگے تو آپ آگ بجھانے کی سرتوڑ کوشش کریں گے؟
اُن کا کہنا تھا کہ آج ہمیں ناامیدی نظر آرہی ہے تو سوچنا چاہیے کہ ایسا کیوں ہے، کیا پاکستانیوں میں ذہانت، صلاحیت اور وسائل کی کمی ہے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ نے ہمیں دوسروں کے مقابلے میں زیادہ وسائل بخشے ہیں، ہم اتنے ذہین ہیں کہ جو جگاڑ کسی سے نہیں لگتی وہ ہم لگا لیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈپریشن والا شخص اپنے میں مثبت چیزیں دیکھنے میں ناکام رہتا ہے، یہ مرض ہٹے کٹے شخص کو بھی بستر سے لگا دیتا ہے۔