• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

آئی پی پیز کے خلاف تحقیقات حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں، تحقیقاتی ٹیم نے 13 آئی پی پیز مالکان کو کل اسلام آباد طلب کر لیا۔

ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے سی پیک کے تحت لگنے والے پاور پلانٹس کی اضافی منافع خوری کی نشاندہی کر لی ہے۔

پاور ڈویژن کے ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی پی پیز مالکان کو فنانشل رپورٹس ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی برائے پاور ڈویژن محمد علی تحقیقات میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، آئی پی پیز مالکان سے 2021ء میں ہونے والی تحقیقات کے طرز پر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

تحقیقاتی ٹیم کے بااثر ارکان نے ریکارڈ اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے مختلف پلانٹس کا دورہ کیا۔

ذرائع کے مطابق آئی پی پی کے سینئر ایگزیکٹیوز کو مختلف شہروں میں پوچھ گچھ کے بعد اسلام آباد طلب کیا گیا، آئی پی پیز مالکان کو باور کروایا جائے گا کہ ملک کو اس وقت ان کے تعاون کی ضرورت ہے۔

چینی آئی پی پیز سے رعایت حاصل کرنے کے لیے حکومتی ٹیم اعلیٰ سطح پر بات کرے گی، سرکاری پاور پلانٹس کے کپیسٹی پیمنٹ اور منافع میں بھی کمی کا فیصلہ کیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید