کراچی سمیت سندھ کے چند مقامات پر 3 سے 4 ستمبر کے دوران تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال سے مرطوب ہوائیں آج ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو سکتی ہیں، مغربی لہر آج سے ملک کے مغربی حصوں پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔
تھرپاکر، مٹھی، ٹھٹہ، بدین سمیت دیگر چند مقامات پر تیز ہوائیں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
کراچی میں آئندہ 24 گھنٹوں میں مطلع ابرآلود رہنے کا امکان جبکہ رات میں ہلکی بارش اور بوندا باندی متوقع ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق کراچی میں کم سے کم درجۂ حرارت 25 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
شہرِ قائد میں زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 31 سے 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں مغرب سے ہلکی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں، جن میں نمی کا تناسب 92 فیصد ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا کہ طوفان کی ساحل پر آنے کی پیشگوئی نہیں کی تھی، طوفان کسی بھی ساحل پر نہیں پہنچا بلکہ سمندر میں ہی ختم ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ مون سون ڈیپ ڈپریشن کی وجہ سے اچھی بارشیں ہوگئیں، کراچی میں سرجانی ٹاؤن میں 224 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔
سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں آج دوپہر یا شام میں بارش ہوگی، بارشوں کے نئے سسٹم کے زیرِ اثر آج شام سے پنجاب میں بارش ہو سکتی ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ نے کہا کہ کراچی میں بھی 4 ستمبر کو ہلکی اور تیز بارش ہوسکتی ہے، 3 سے 4 ستمبر کو تھرپارکر سے حیدرآباد، ٹھٹہ تک بارش ہوسکتی ہے جبکہ 7 ستمبر کے بعد گرمی کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگست میں کراچی سمیت سندھ میں اچھی بارشیں ہوئیں، اولڈ ایئر پورٹ پر دو ماہ کی معمول کی اوسط سے 92 فیصد زائد بارشیں ہوئیں، پی اے ایف مسرور پر 7 فیصد زائد بارش دو ماہ میں ریکارڈ کی گئی۔
سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں یکم جولائی سے 31 اگست کے دوران 65 فیصد زائد بارش ہوئی، سندھ میں جولائی سے اگست میں 150 فیصد معمول کے اوسط سے زائد بارش ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ 6 سمتبر کے بعد مون سون بارشوں میں بریک آسکتا ہے، 15 سمتبر سے مون سون ہوائیں ملک سے واپس جانے لگتی ہیں، جس کے بعد کراچی سمیت سندھ میں موسم گرم رہنے کا امکان ہے۔