بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل سے پاکستان تحریکِ انصاف کے وفد نے ملاقات کی۔
پی ٹی آئی کے وفد میں اسد قیصر، حامد رضا، عمر ایوب، اخونزادہ حسین یوسفزئی، عامر ڈوگر اور رؤف حسن شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق تحریکِ انصاف کے وفد نے اختر مینگل کو استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کی۔
پی ٹی آئی کے وفد نے اختر مینگل کو پارلیمنٹ کے اندر جدوجہد کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ استعفیٰ واپس لے کر پارلیمنٹ کے اندر رہتے ہوئے مشترکہ جدوجہد کریں۔
ذرائع کے مطابق اختر مینگل نے کہا کہ بلوچستان کے حالات سنگین نوعیت کے ہیں، کسی بھی واپسی کا فیصلہ مشکل ہے۔
اختر مینگل کا کہنا ہے کہ اب بات چیت کا وقت گزر چکا، بلوچستان کے اصل مسائل کوئی سمجھنا ہی نہیں چاہتا۔
اسد قیصر نے اختر مینگل سے ملاقات کے بعد جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اختر مینگل سےدرخواست کی کہ آپ اپنا فیصلہ واپس لے لیں، انہوں نے کہا کہ میں اس پر سوچوں گا اور مشورہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ 5 بجے ہمارے الائنس کی میٹنگ ہے جس میں اختر مینگل صاحب شرکت کریں گے، اس میٹنگ میں وہ اپنا فیصلہ دیں گے، کوشش کر رہے ہیں کہ بلوچستان پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے، معاملہ الائنس ایجنڈے پر رکھیں گے اگر منظور ہوتا ہے تو آل پارٹیز کانفرنس بلائیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
قومی اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ میں آج اسمبلی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتا ہوں، یہ بات میں نے کسی کو نہیں بتائی آج ابھی اس پریس کانفرنس میں بتا رہا ہوں۔
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ میں اپنے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کر سکا، میں ریاست، صدر، وزیرِ اعظم پر عدم اعتماد کا اعلان کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا تھا کہ بڑی مدت کے بعد میں نے فیصلہ کیا کہ پارلیمنٹ آؤں گا، بلوچستان پر اپنا اٹل فیصلہ سناؤں گا، بلوچستان کے مسئلے پر سیر حاصل بحث ہونی چاہیے۔