مقبوضہ مغربی کنارے میں احتجاج کے دوران فائرنگ سے جاں بحق امریکی خاتون عائشہ نور ازگی ایگی کے خاندان نے اسرائیل پر ان کی موت کا الزام لگاتے ہوئے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔
عائشہ نور ازگی کو نابلس کے قریب احتجاج کرتے ہوئے سر میں گولی مار دی گئی تھی۔
امریکی میڈیا کے مطابق دہری شہریت کی حامل عائشہ نور ازگی ایگی کے اہل خانہ نے ان کے قتل کا الزام اسرائیلی فوج پر عائد کیا ہے۔
امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے مطابق امریکا نے اسرائیلی حکام سے اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، لیکن مقتولہ کے خاندان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی زیر قیادت تحقیقات ناکافی ہوں گی اور آزادانہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔
عائشہ نور ازگی امریکی اور ترک شہریت رکھتی تھیں، وہ اس سال یونیورسٹی آف واشنگٹن سے فارغ التحصیل ہوئی تھیں اور فلسطینیوں کی حمایت میں بین الاقوامی یکجہتی تحریک کے ساتھ کام کر رہی تھیں۔
ان کے خاندان نے بیان میں کہا کہ عائشہ نور کو ایک اسرائیلی فوجی نے گولی ماری۔