• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچوں کا ریپ کرنیوالے ملزمان کو چھوڑ کیسے دیا جاتا ہے؟ سینیٹر ڈاکٹر ثمینہ زہری

سینیٹر ڈاکٹر ثمینہ زہری—فائل فوٹو
سینیٹر ڈاکٹر ثمینہ زہری—فائل فوٹو

سینیٹر ڈاکٹر ثمینہ زہری نے کہا ہے کہ میرا فوکس پسے ہوئے طبقات ہیں، بچوں کا ریپ کیا جاتا ہے تو ملزمان کو چھوڑ کیسے دیا جاتا ہے؟

چیئر پرسن کمیٹی سینیٹر ڈاکٹر ثمینہ زہری کی زیرِ صدارت سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کے دوران سندھ ہیومن رائٹس محکمے کی جانب سے کمیٹی کو سندھ میں قتل، گھریلو تشدد اور ریپ کے مقدمات پر بریفنگ دی گئی۔ 

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ سندھ پولیس میں حفاظتی سینٹرز موجود ہیں۔

سینیٹر ایمل ولی خان نے سوال اٹھایا کہ سندھ میں گھریلو تشدد کے ملزمان گرفتار کیوں نہیں ہوتے؟

ڈاکٹر زرقا سہروردی نے کہا کہ پولیس خود بھی سیاست کے نذر ہوتی ہے، ان کو بھی سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے، پولیس اپنا کوئی قابلِ عمل پلان تو بتائے، ملک میں پدر شاہی ہے اور خواتین کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔

قومی خبریں سے مزید