• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیری رحمان کا ارسا ایکٹ ترمیم پر توجہ دلاؤ نوٹس


پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے سینیٹ اجلاس میں انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) ایکٹ ترمیم پر توجہ دلاؤ نوٹس دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے سے متعلق یہ صوبائی حقوق پر تیسرا حملہ ہے، صوبائی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔

پی پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ دریائے سندھ پر تعمیرات سے پہلے ہی کوٹری بیراج پر پانی کم ہوگیا ہے، جو صوبہ متاثر ہو ترمیم سے پہلے ان سے پوچھا جاتا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ارسا کو وفاق کے ماتحت لایا جا رہا ہے، چئیرمین وفاق کا ملازم بن جائے گا، اس سے سندھ میں پانی کی قلت شدید ہو جائے گی۔

شیری رحمان نے یہ بھی کہا کہ یہ ترمیم آئین کی بھی خلاف ورزی ہے، سی سی آئی ارسا کو چلاتا ہے، جس کی ناک کے نیچے سے ارسا کو نکالا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو دریائے سندھ کا گھر ہے، اس صوبے کو آپ محروم کر رہے ہیں، ہم سے کوئی مشورہ کیا جاتا ہے؟ ابھی جو ترامیم دکھائی جا رہی ہیں اسے ہم مسترد کرتے ہیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ سندھ میں قحط سالی ہے، سندھ کا ہر باشندہ کہہ رہا ہے ہم پانی سے محروم ہیں، یہ صرف آئینی نہیں سیاسی ایشو بھی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے سمندر تک پانی نہیں جا رہا، دریا کا پانی سمندر سے ملنا لازمی ہے، ڈیلٹا کے علاقوں میں کتنی شدید قلت ہے۔

پی پی سینیٹر نے کہا کہ سندھ کا تو گلا نہ سکھائیں، آپ ہم سے پوچھیں کہ آپ کے کیا خدشات اور مسائل ہیں۔

قومی خبریں سے مزید