انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں شیر افضل مروت نے بتایا کہ رش کی وجہ سے میری سانس رک رہی تھی تو ایک کارکن کو مکا مارا جو میڈیا میں چلا۔
اس موقع پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے شیر افضل مروت سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ کا مکا تو ویسے بھی مشہور ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا پولیس تو جلسہ گاہ آئی ہی نہیں، پولیس کا جلسہ گاہ میں کیا کام؟ کیا ممکن ہے وزیراعلیٰ کی سیکیورٹی سے اسلحہ چھین کر پولیس کی کنپٹی پر رکھا جائے؟
جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کہا وزیراعلیٰ بھی تو بڑا اہم عہدہ ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا شعیب شاہین تو بٹیر نہیں رکھتا پستول کہاں سے رکھے گا، شریف آدمی ہے۔ البتہ میں پستول رکھتا ہوں کیونکہ میں دشمن دار آدمی ہوں۔
شیر افضل مروت نے کہا جلسہ گاہ میں میرے پاس پستول نہیں تھا۔ پاکستان کی خاطر میرے خاندان کے ستر افراد جان سے گئے۔
شیر افضل مروت نے کہا ڈپٹی کمشنر اسلام آباد ہائی کورٹ سے سزا یافتہ شخص ہے۔