• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کی غلط پالیسیوں سے قبائلی لوگ ناراض ہیں: میاں افتخار حسین

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین ـــ فائل فوٹو
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین ـــ فائل فوٹو

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین کا کہنا ہے کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے قبائلی لوگ ناراض ہیں۔

میڈیا سے گفتگو میں میاں افتخار حسین نے سوالیہ انداز میں کہا کہ  مذاکرات کیوں کامیاب نہیں ہو رہے، اس لیے کہ دہشت گردی کا خاتمہ نہ ہو۔

اُنہوں نے کہا کہ ملک کے خلاف بڑی سازش کی گئی ہے، جو آئین کی بالادستی چاہتے ہیں وہ اے این پی کا ساتھ دیں، قبائلی اضلاع کو بارود کا ڈھیر بنایا گیا، لوگوں کو بے گھر کیا گیا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما نے کہا کہ خوشی کی بات ہوتی ہے جب پارٹی میں شمولیت کوئی اختیار کرتا ہے، ہمارے بچوں کو شہید کیا گیا، دہشت گردی نے ہمارے صوبے میں ایک نئی شکل اختیار کی ہے، ہمیں دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اب پولیس کا راستہ روکا جارہا ہے، ہم ان کو سلام پیش کرتے ہیں۔

اُنہوں نے سوال کیا کہ پولیس کو کہا جاتا ہے کہ تھانہ چھوڑ دو، تھانے کو اڑایا جا رہا ہے، کون یہ سب کر رہا ہے؟ اب تو صوبے کی پولیس بھی دھرنے اور احتجاج پر آ گئی ہے، پولیس قاتلوں کو گرفتار کرتی ہے تو ان کو رہا کرنے کے احکامات جاری کیے جاتے ہیں۔

میاں افتخار حسین نے کہا کہ ہم نے الیکشن جیتے مگر ہمارے باکس خالی کروائے گئے، دہشت گردی کے خاتمے اور امن کی فضا برقرار رکھنے کے لیے سر ہیتھلی پر رکھا۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ قبائلی اضلاع کے ساتھ وعدے تو کیے گئے لیکن پھر بھی ان کو محروم رکھا گیا ہے، حکومت نے ضم اضلاع کے ساتھ ظلم کیا ہے، ہم جمہوری لوگ ہیں، آئین و قانون پر یقین رکھتے ہیں، پی ٹی آئی کھبی بھی امن نہیں چاہتی۔

 عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ہمیں پالیسوں سے اختلاف ہے، کسی کی ذات سے نہیں، یہ کس طرح کی جیل ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی پارٹی کے فیصلے کر رہا ہے، وزیرِ اعلیٰ صرف بھڑکیں مارتےہیں، کچھ نہیں کر سکتے۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ جب تک یہ حکومت میں ہوں گے، مسائل حل نہیں ہوں گے، بانیٔ پی ٹی آئی یوٹرن لینے کے ماہر ہیں۔

قومی خبریں سے مزید