• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علی امین گنڈاپور کا افغانستان سے براہِ راست بات چیت کا بیان وفاق پرحملہ ہے: خواجہ آصف

وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کا افغانستان کے ساتھ براہِ راست بات چیت کا بیان وفاق پر حملہ ہے۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی صوبہ کسی ملک کے ساتھ براہِ راست مذاکرات نہیں کر سکتا، یہ بیان ریاست کے اوپر براہِ راست حملہ ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا بیان زہرِ قاتل ہے، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا کو ایسی بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔

انہوں نے کہا کہ جنابِ اسپیکر! آپ نے جو اقدام لیا وہ اس ایوان کے تقدس اور حرمت کے لیے لیا ہے، ہمارے جو بھائی پروڈکشن آرڈر پر ایوان میں آئے ہیں ان کو حقِ نمائندگی ملا ہے، ہم سے ہمارا حقِ نمائندگی کئی سالوں تک چھینا جاتا رہا ہے۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا ہے کہ میرے بھائی مروت صاحب نے بہت تعمیری بات چیت کی ہے، مروت صاحب میرے ساتھ اسمبلی میں چند لمحے کے لیے ملے، ان کی اپنی پارٹی نے ان پر اتنی تنقید کی کہ ان سے ہی پوچھ لیں، یہاں یہ ماحول پیدا کیا گیا کہ دوسرے سے ہاتھ بھی نہیں ملانا، کبھی ہماری اور پیپلز پارٹی کی تلخی بھی رہی ہے لیکن برداشت کا لیول اتنا کم نہیں تھا۔

 وزیرِ دفاع نے یہ بھی کہا کہ شفقت محمود کے ساتھ 55 سال کی دوستی تھی، انہوں نے میرے خلاف پریس کانفرنس کی، آج پی ٹی آئی کی وہ کابینہ بیٹھی ہے جس نے مجھ پر آرٹیکل 6 لگایا۔

واضح رہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور نے افغانستان سے خود مذاکرات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اپنی پالیسیاں اپنے گھر میں رکھو، میرے صوبے میں خون بہہ رہا ہے، افغانستان کے پاس مجھے وفد بھیجنے دو۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ جیل کو بتا چکے ہیں کہ اگر کسی گرفتار شخص کو کسی اور کے حوالے کیا تو انہیں جواب دینا ہو گا، اگر پولیس والوں کا سافٹ ویئر وہاں سے اپ ڈیٹ ہو سکتا ہے تو ان کا سافٹ ویئر یہاں سے بھی اپ ڈیٹ ہوسکتا ہے، ہم بھی سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید