• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ججوں کی مدتِ ملازمت میں اضافے کی تجویز، آئینی ترمیم کل پیش کی جائے گی


قومی اسمبلی میں عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم کل پیش کی جائے گی، وزیر دفاع خواجہ آصف نے تصدیق کردی۔

آئینی ترمیم میں سپریم کورٹ کے ججز کی مدت ملازمت 65 سال سے بڑھا کر 68 سال کرنے اور ہائیکورٹس کے ججز کی مدت ملازمت 62 سے بڑھا کر 65 سال کرنے کی تجویز شامل ہوگی۔

ججز تقرری کے طریقہ کار میں بھی تبدیلی کا امکان ہے، جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ایک بنانے کی تجویز آئینی ترمیم کا حصہ ہوگی، تاہم سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔

 دی نیوز اور جنگ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے سے متعلق آئینی ترمیم کیلئے حکومت نے قومی اسمبلی میں 2 تہائی اکثریت حاصل کرلی، سینیٹ میں اکثریت صرف 3  ووٹوں کی دوری پر رہ گئی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس کل 3 بجے اور سینیٹ کا اجلاس کل شام 4 بجے ہوگا۔

مجوزہ آئینی ترمیم کے متعلق بتائیں، جسٹس منیب

دوسری جانب سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں جسٹس منیب اختر نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ مجوزہ آئینی ترمیم کے بارے میں بتایا جائے؟

 جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کو یہ سوال پوچھنے کا اختیار نہیں، جسٹس منیب اختر  نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کرنے کی تجویز دی۔

 ذرائع کے مطابق کمیشن کے کسی رکن نے جسٹس منیب کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا، جسٹس منیب اختر کمیشن کا اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔

قومی خبریں سے مزید