بلوچستان عوامی پارٹی (مینگل) نے آئینی ترامیم کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بی این پی مینگل نے آئینی ترامیم کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بی این پی کی سینیٹ میں دو نشستیں ہیں۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں میں آئینی ترامیم آج پیش کیے جانے کا امکان ہے، مجوزہ آئینی ترامیم ایوان میں لانے سے پہلے وفاقی کابینہ کا اجلاس تاخیر کا شکار ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی قیام گاہ پر مشاورت جاری ہے، حکومتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کردیے گئے ہیں، وہ آئینی ترامیم کےلیے حکومت کا ساتھ دیں گے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کے اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔
آج کے ایجنڈے میں وقفہ سوالات کے علاوہ 2 توجہ دلاؤ نوٹس شامل ہیں جبکہ صدر کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے خطاب پر اظہارِ تشکر بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
اراکین کی جانب سے نقطہ اعتراضات اٹھانے کا معاملہ ایجنڈے میں شامل ہے۔
اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کا بل ضمنی ایجنڈے کے ذریعے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم میں سپریم کورٹ کے ججوں کی مدتِ ملازمت 65 سال سے بڑھا کر 68 سال کرنے اور ہائی کورٹس کے ججوں کی مدتِ ملازمت 62 سال سے بڑھا کر 65 سال کرنے کی تجویز شامل ہے۔
جج تقرری کے طریقہ کار میں بھی تبدیلی کا امکان ہے۔ جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ایک بنانے کی تجویز آئینی ترمیم کا حصہ ہوگی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی کا اجلاس آج ساڑھے 11 بجے طلب کیا گیا تھا جس کا 6 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کر دیا گیا تھا تاہم اب قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت تبدیل کردیا گیا ہے۔