• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئینی مقدمات کےلیے علیحدہ عدالتیں 85 ممالک میں موجود


حکومت پاکستان کی مجوزہ آئینی ترامیم میں شامل آئینی عدالت دنیا کے 85 ممالک میں ہے۔

آئینی عدالت جرمنی، روس، بیلجیئم، لگزمبرگ، ترکی، مصر، جنوبی افریقہ، پرتگال، اسپین اور آسٹریا سمیت دنیا کے 85 ممالک میں موجود ہے۔

یورپی تھینک ٹینک انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسی کے مطابق دنیا کی پہلی آئینی عدالت 1919ء میں آسٹریا میں قائم کی گئی تھی۔

تھینک ٹینک کے مطابق آئینی عدالت کےلیے ججوں کا انتخاب سب سے بڑا مسئلہ ہوتا ہے کیونکہ یہ یقینی بنانا ناگزیر ہے کہ کوئی فرد یا گروپ آئین کی تشریح کے معاملے پر کنٹرول حاصل نہ کرے کیونکہ آئین کی تشریح کا معاملہ اکثر سیاسی استحکام سے جڑا ہوتا ہے۔

آئینی ججز کی تقرری کا عمل مختلف ممالک میں مختلف طریقوں سے کیا جاتا ہے۔ بعض ممالک میں تقرری کےلیے حکومت اور قانون ساز ادارے مشترکہ طور پر ججز کا تقرر کرتے ہیں جبکہ کچھ ممالک میں صرف قانون ساز ادارہ ججز کا تقرر کرتا ہے۔

دیگر ممالک میں عدلیہ، حکومت اور پارلیمان مل کر ججز کا تقرر کرتے ہیں، کچھ ممالک میں آئینی ججز کے تقرر کےلیے ایک خصوصی کمیشن بھی مقرر کیا جاتا ہے، جو امیدواروں کی اہلیت کا جائزہ لیتا ہے۔

آئینی ججز کی تقرری عام ججز کی طرح نہیں ہوتی۔ ان ججز کا مقررہ مدت کے لیے تقرر کیا جاتا ہے جو 3، 6، 9 یا 12 سال کے لیے ہو سکتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید