کراچی میں غیر قانونی پستول رکھنے کے الزام میں گرفتار ملزم کے اہل خانہ نے سول لائن تھانے کے باہر احتجاج کیا، ملزم کی والدہ نے الزام لگایا کہ ایس آئی او سول لائن نےدھکے دیے اور پیسے مانگے، کہا کہ بیٹے پر تشدد کریں گے، ایک لاکھ روپے دیے مگر پھر بھی بیٹے کو مارا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس آئی او کو معطل کردیا اور انکوائری کا حکم دے دیا۔
غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتار ملزم وقاص کے دوست آصف خان نے سول لائن تھانے کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کل ہم جلوس میں شرکت کے لیے گئے تھے۔
آصف خان کےمطابق وقاص کے پاس اپنا لائسنس یافتہ پستول تھا، پی آئی ڈی سی کے پاس سادہ لباس افراد اور پولیس اہلکار آئے، پولیس اہلکاروں نے وقاص پر تشدد کیا اور تھانے لے آئے۔
پولیس اہلکاروں نے وقاص کا لائسنس پھاڑ کر جھوٹا مقدمہ درج کردیا، ایس آئی او نے وقاص کی والدہ سے 1 لاکھ روپے رشوت لی ہے اور وہ نشے کی حالت میں تھا۔
سول لائن تھانے میں تعینات ایس آئی او کا نشے میں ہونے پر ڈی آئی جی نے ایس آئی او سول لائن کو معطل کرکے انکوئری کا حکم دیدیا ہے۔