وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ منکی پاکس کا کیس سندھ میں تاحال رپورٹ نہیں ہوا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ اس سال چکن گونیا کے 140 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ ملیریا اور ڈینگی کی صورتِ حال بہتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ہیلتھ سروس کا پروگرام شروع کر رہے ہیں، ادویات کی فراہمی اور ٹیسٹ کی سہولتیں سرکاری اسپتالوں میں بہتر کرنے کا منصوبہ چل رہا ہے، تمام اسپتالوں کے شعبۂ حادثات کی گنجائش کو مزید بڑھا رہے ہیں۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ شہر کے مرکزی اسپتالوں کی ایمرجنسی کو اپ گریڈ کر رہے ہیں، ایک ایک کر کے تمام اسپتالوں کی ایمرجنسی کو اپ گریڈ کیا جائے گا، لیڈی ہیلتھ ورکرز کے پروگرام کو فعال کرنے جارہے ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ بارشوں کی وجہ سے صوبے میں بیشتر اسپتال اور کلینکس متاثر ہوئے، سول اسپتال میں بہت رش ہوتا ہے، اس کو بہتر کیا جا رہا ہے، نئے ڈاکٹر بھرتی کرنے جا رہے ہیں، سول اسپتال میں سرجیکل اور میڈیکل ٹاور بنا رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہر اسپتال میں ملازم کی بائیو میٹرک لازمی کرنے جا رہے ہیں، جعلی ڈومیسائل پر طلبہ کے ایڈمیشن ہوئے، جو بھی جعلی ڈومیسائل کے معاملے میں ملوث ہو گا اس کے خلاف ایکشن ہو گا، جعلی ڈومیسائل پر ایڈمیشن لینے والے طلبہ کو نکالا گیا ہے۔