• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

جنیوا میں کشمیریوں کا بھارتی مظالم کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے ہیڈکوارٹرز کے سامنے کشمیری کمیونٹی نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرے میں یورپ بھر سے کشمیری کمیونٹی کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔

احتجاج کی قیادت آل پارٹیز حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی، سابق قائمقام وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری پرویز اشرف اور پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری محمد یاسین نے کی۔

اس موقع پر فضا بھارت مردہ باد، نریندر مودی مردہ باد اور ہمارا مطالبہ حق خودارادیت کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔

احتجاجی مظاہرہ سے سابق مشیر حکومت اے جے کے سردار امجد یوسف، کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی، مسز شمیم شال، سید فیض احمد نقشبندی، ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان، شگفتہ اشرف اور نائلہ کیانی نے خطاب کیا۔

مظاہرین کی بڑی تعداد نے اٹلی، فرانس، بلجیئم، جرمنی، اسپین، برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ سے شرکت کی۔

مقررین نےاقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

کنوینر آل پارٹیز حریت کانفرنس غلام محمد صفی نے یورپ بھر سے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرنے والے تارکین وطن کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم میں ملوث ہے، مقبوضہ کشمیر کو ایک جیل میں بدل دیا گیا ہے، جہاں آزادی اظہار رائے پر مکمل پابندی ہے۔

غلام محمد صفی نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں الیکشن ایک برائے نام اسمبلی اور حکومت کےلیے ہو رہے ہیں، جس کے تمام اختیارات دہلی کے نامزد کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہوں گے، یہ صرف دنیا اور کشمیری عوام کو دھوکا دینے کی ایک کوشش ہے، انتخابات رائے شماری کا نعم البدل نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے بھارت کا جابرانہ قبضہ نہ پہلے کبھی قبول کیا اور نہ ہی آئندہ کریں گے۔

احتجاجی مظاہرہ سے خطاب میں چوہدری پرویز اشرف نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، تمام حریت پسند قیادت جیلوں میں ڈال دی گئی ہے، آبادی کی ہیئت کو بدلنے کےلیے لوگوں کو لاکر کشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری تارکین وطن بھارت کا غاصبانہ اور جابرانہ چہرہ پوری دنیا میں بے نقاب کریں گے۔

اس موقع پر خطاب میں چوہدری محمد یاسین نے کہا کہ نریندر مودی کی فاشسٹ حکومت نے کشمیری عوام سے ان کی شناخت تک چھین لی، مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلوں میں نوجوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں عوام کو تمام بنیادی انسا نی حقوق حاصل ہیں، چھوٹے سے خطے میں 6 یونیورسٹیاں اور 3 میڈیکل کالجز قائم ہیں، آج آزاد کشمیر میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں۔

چوہدری محمد یاسین نے کشمیر شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد ازادی میں اپنا پورا کردار ادا کریں گے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سردار امجد یوسف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 10 ہزار سے زائد لوگوں کو جبری طور پر گم کیا گیا ہے، 8 ہزار سے زائد اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں، مقبوضہ کشمیر کی نیم بیوہ عورتیں سالہا سال سے اپنے خاوندوں کے انتظار میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے 2 رپورٹیں شائع کیں لیکن بھارت نے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جانے کی اجازت نہیں دی۔

سردر امجد یوسف نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا نوٹس لیا جائے، عالمی برادری کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

شرکاء ریلی نے ایک میمورنڈم پر دستخط کیے جو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر کو پیش کیا جائے گا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید
خاص رپورٹ سے مزید