خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں مالم جبہ روڈ پر پولیس موبائل پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے۔
پولیس موبائل کے نزدیک ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے بم دھماکا کیا گیا تھا، ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں زخمی ہونے والے 3 پولیس اہلکار اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس وین 10 سے زائد ممالک کے سفیروں کی سیکیورٹی قافلے میں شامل تھی۔ دھماکے میں تمام سفیر محفوظ رہے، واقعہ کے بعد تمام سفیر اسلام آباد روانہ ہوگئے۔
تمام سفیر چیمبر آف کامرس مینگورہ کی تقریب میں شرکت کے بعد مالم جبہ جا رہے تھے، غیر ملکی سفیروں میں روس، پرتگال، ایتھوپیا، انڈونیشیا کے سفیر شامل تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سفیروں میں تاجکستان، قازقستان، ایران اور دیگر سفراء بھی شامل تھے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پولیس گاڑی کو آئی ای ڈی دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے سوات دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ پولیس حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گرد عناصر نہ صرف ملک و قوم بلکہ اِنسانیت کے دُشمن ہیں۔
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے بھی سوات دھماکے کی مذمت کی ہے۔
دھماکے میں زخمی اہل کاروں کو طبی امداد کے لیے سیدو شریف اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔