سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی-ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اداروں میں مداخلت کے باعث ملک پیچھے جارہا ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ مجرم کو پکڑے۔ جب ریاست ذمہ داری ادا نہیں کرتی تو واقعات جنم لیتے ہیں۔
جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں نہ سیاسی نہ معاشی استحکام ہے، دنیا ہمارے ساتھ کاروبار کرنے کو تیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ ہمارا آئین محفوظ ہے، نہ ہی پارلیمنٹ محفوظ ہے اور نہ ہی کوئی ادارہ محفوظ ہے۔ پاکستان عدم استحکام اور کمزوری کی طرف جارہا ہے۔
فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہر ادارہ چاہتا ہے کہ اپنے دائرہ اختیار سے بڑھ کر دوسرے ادارے میں مداخلت کرسکوں۔ اداروں میں مداخلت کے باعث ملک پیچھے جارہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ آئین پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے آج پاکستان کا ایک ایک ادارہ کمزوری کی طرف جارہا ہے،آئین تقاضا کرتا ہے اس کے مطابق عمل درآمد کیا جائے۔
جے یو آئی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ہم اداروں کو اپنے دائرہ اختیار میں رکھنا چاہتے ہیں، ہر ادارہ پیچھے جارہا ہے، وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے اختیارات تک محدود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضرور تبدیلیاں لائیں لیکن اس میں مخصوص سیاسی مفاد نظر نہ آئے، ہمیں حقائق کی طرف جانا ہوگا اور حقائق کو تسلیم کرنا ہوگا۔
فضل الرحمان نے کہا کہ بدقسمتی ہے ہم خوشحالی سے دور ہو رہے ہیں، دوست ممالک کو پاکستان کی معیشت سے متعلق تشویش ہے، وہ بھی پریشان ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ حالات بدلتے ہیں۔ آپ ضرور تبدیلیاں لائیں، خوشی ہے جدید ٹیکنالوجی میں بزنس کمیونٹی کی دلچسپی ہے، ان کا ہدف ملکی ایکسپورٹ میں اضافہ ہے۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ انسانی حقوق کا تحفظ معیشت کی خوشحالی کا ماحول فراہم کرتا ہے، پُرامن شہری خود کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کہیں مسلح گروہ کہیں اسٹریٹ کرائم، ملک میں بےچینی کی کیفیت ہے۔
انکا کہنا تھا کہ منصفانہ الیکشن ہونا چاہیے، بلوچستان میں عوام کے نمائندے نہیں ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ مجرم کو پکڑے، جب ریاست ذمہ داری ادا نہیں کرتی تو واقعات جنم لیتے ہیں۔