سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ہمارے لیے جسٹس منصور اتنے ہی قابلِ احترام ہیں جتنے فائز عیسیٰ ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں عدالتوں سے شکوے ضرور ہیں مگر ہم نے عدالتوں پر حملے نہیں کیے، ہم نے عدالت کے خلاف کوئی تحریک نہیں چلائی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ باقی تمام جماعتوں نے یہ تمام تجربات کیے ہیں، ڈی چوک میں پی ٹی آئی نے کئی مرتبہ عدالتوں کو دھمکیاں دیں، بے نظیر بھٹو نے عدلیہ پر اعتبار کیا مگر انہیں کوئی ریلیف نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ چور دروازے سے سازش کر کے اقتدار میں آئے، ہم چاہتے ہیں کہ عدلیہ غیر سیاسی اور متحد رہے، پی ٹی آئی نے جو عدالت سے نہیں مانگا وہ بھی اسے دیا جاتا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے کہا کہ شہید بی بی کا مطالبہ تھا کہ آئینی عدالتیں بنائی جائیں تاکہ لوگوں کو وقت پر انصاف ملے، پیپلز پارٹی ہمیشہ آئینی عدالتوں کی حمایت میں رہی ہے، کبھی نہ کبھی مسئلوں کو حل کرنا ہوتا ہی ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ہر دور میں عدالتی اصلاحات کی بات کی گئی ہے، آئینی عدالت میں تمام صوبوں کی نمائندگی ہوگی، چیف جسٹس ہر صوبے سے ہو گا، یہاں ہر کوئی اپنا کام چھوڑ کر دوسرے کا کام کرتا ہے، ایک جج ڈیم بنا رہا تھا کوئی پوچھے تو کیوں یہ کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سال کے تمام دنوں میں ایکسپو سینٹر میں نمائشیں ہوتی رہیں، پورے ملک سے لوگ ایگزیبیشنز میں آئیں اور انہیں کامیاب بنائیں۔
شرجیل میمن نے یہ بھی کہا کہ ہمارا زرعی سیکٹر بھی توانائی کی وجہ سے مسائل سے دوچار ہے، ایکسپو سینٹر میں 80 فیصد اسٹالز غیر ملکی کمپنیوں کے ہیں۔