ایڈیشنل ڈائریکٹر رجسٹریشن پرائیویٹ انسٹیٹیوشن سندھ رفعیہ ملاح نے کہا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ کی معائنہ ٹیمیں 10 فیصد فری شپ پر مسلسل اسکولوں کے دورے کر رہی ہیں اور فری شب کا ڈیٹا جمع کر رہی ہیں۔
انھوں نے کہا سندھ ہائی کورٹ سرکٹ کورٹ حیدر آباد کے فیصلے اور ایکٹ پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے تصدیق شدہ ڈیٹا ہر ماہ کی تاریخ کو عدالت میں جمع کروایا جائے گا۔
رفعیہ ملاح نے کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد پہلی رپورٹ جمع کروانے کےلیے جب جمع شدہ ڈیٹا کی تصدیق کی گئی تو ناظم آباد، فیڈرل بی ایریا اور گلشن اقبال کے 6 اسکولوں کا ڈیٹا غلط پایا گیا اور اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تصدیق کے مراحل کو مزید شفاف بنانے کے لئے جب والدین سے رابطہ کیا گیا تو والدین کا کہنا تھا کہ ہم فیس کی ادائیگیاں کر رہے ہیں اور فیس کے جمع شدہ واؤچرز فراہم کیے۔
شواہد مکمل ہونے کے بعد ان 6 اسکولوں کو وضاحتی خطوط جاری کر دیے گئے ہیں اور ان سے سات یوم کے اندر جواب مانگا گیا ہے، تسلی بخش جواب نہ دینے کی صورت میں ان اسکولوں کے نام بھی شائع کر دیے جائیں گے اور ان اسکولوں کو جعلی ڈیٹا جمع کروانے پر عدالت کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔
رفعیہ ملاح نے کہا کہ تمام نجی اداروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ جلد از جلد 10 فیصد فری شپ کا درست ڈیٹا ڈائریکٹوریٹ میں جمع کروائیں تاکہ وہ ڈیٹا عدالت میں جمع کروایا جاسکے، خلاف ورزی کرنے والے نجی اسکولوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔