• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئینی ترمیم پر دو تہائی اکثریت اور نمبرز پورے کرنا حکومت کی ذمے داری ہے، بلاول بھٹو زرداری


پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم پر دو تہائی اکثریت اور نمبرز پورے کرنا حکومت کی ذمے داری ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ" میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ آئینی ترامیم پیش کرنے سے پہلے انڈر اسٹینڈنگ تھی کہ حکومت کو مولانا فضل الرحمان سمیت 5 جماعتوں کی حمایت حاصل ہے، لیکن جب کمیٹی میں مسودہ پیش کیا گیا تو معلوم ہوا کہ مولانا فضل الرحمان کا اُس پر اختلاف ہے۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئینی ترامیم کے حوالے سے ہم مولانا فضل الرحمان کے قریب آرہے ہیں۔ جیسے ہی اتفاق رائے پیدا ہوتا ہے، چاہے وہ کل ہو یا پرسوں، ہم ترامیم پارلیمنٹ میں پیش کردیں گے۔

 آئینی ترامیم پر پی ٹی آئی سے مشاورت کے سوال پر بلاول نے کہا کہ ہم اس وقت مولانا فضل الرحمان کے ساتھ رابطے میں ہیں جو پی ٹی آئی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ آئینی ترامیم پر بنائی گئی کمیٹی میں اگر پی ٹی آئی کے اراکین پیپلز پارٹی کے اراکین خورشید شاہ یا نوید قمر سے رابطہ کرتے ہیں تو وہ انہیں منع نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کافی عرصے سے عدالتی اصلاحات کے لیے کام کر رہے تھے، حکومت کی تجویز کے ساتھ ساتھ ہم اپنا ان پٹ بھی دے رہے تھے، کوشش ہے کہ پیپلزپارٹی کے ڈرافٹ پر مولانا فضل الرحمان کو منائیں، ہم ماضی سے عدالتی اصلاحات سے متعلق کوشش کر رہے تھے دیگر جماعتوں کی دلچسپی نہیں تھی۔

 بلاول نے کہا کہ عدالتی اصلاحات میثاق جمہوریت کا حصہ ہے،2006 سے کوشش کر رہے ہیں، کوئی ایک مثال دکھا دیں کہ کہیں سپریم کورٹ آلو کی قیمت طے کر رہی ہو، ڈیم بنا رہی ہو، کوئی ایک ملک دکھا دیں جہاں ججوں کی تقرری ججز کرتے ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کل بھی عدالتی اصلاحات کے لیے جدوجہد کر رہی تھی، ہم کسی خاص شخصیت کے لیے قانون سازی نہیں چاہتے ، صدر زرداری نے اختیارات پارلیمنٹ اور وزیراعظم کو دیے۔

قومی خبریں سے مزید