وفاقی وزیر اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن شازیہ مری کا کہنا ہے کہ خواتین کو رقم لینے میں شدید مشکلات ہوتی ہیں، ان کے لیے رقم کے حصول کو آسان بنایا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ جن 7 بینکوں سے بات ہوئی، انہوں نے پہلے کیوں نہیں کہا کہ بینکوں میں لائنیں نہیں لگا سکتے؟
حکام نے بریفنگ کے دوران انہیں بتایا کہ ہم علاقوں کی مناسبت سے بینک میں اکاؤنٹس کھولنے کے لیے کام کر رہے ہیں، بینک یا اے ٹی ایم کارڈز کے ذریعے بینیفشری پیسے نکلوا سکیں گے۔
حکام نے بریفنگ میں کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اس پر ٹیکس سے استثنیٰ کا کہا ہے۔
سینیٹر روبینہ خالد روبینہ نے کہا کہ جب ہر چیز پر ہم نے سوچ سمجھ کر کام کیا تھا تو ابھی تک عمل درآمد کیوں نہیں ہوا؟
حکام نے کہا کہ پائلٹ پروجیکٹ کے تحت اگر اکاؤنٹ کھل جاتے ہیں تو چیک کے ذریعے پیسے لے سکتے ہیں، ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ یہ پائلٹ پروجیکٹ کب شروع کرنا ہے؟
رکنِ کمیٹی احمد عتیق انور نے سوال کیا کہ ناخواندہ خواتین جن کو نام بھی لکھنا نہیں آتا ان کے لیے رقم لینا کیسے ممکن ہو گا؟
جس پر بی آئی ایس پی حکام نے بتایا کہ ہم ان کی تصویر کے ذریعے شناخت کرتے ہیں اور انگوٹھا لگواتے ہیں۔