سابق کپتان یونس خان نے کہا ہے کہ کپتانی کے حوالے سے جلدی میں کوئی فیصلہ نہ کریں، ابھی آپ کے پاس وقت ہے۔ وہ فیصلہ کریں جو سب کیلئے فائدہ مند ہو۔
سابق کپتان پاکستان کرکٹ ٹیم یونس خان نے میلبورن میں کرکٹ آسٹریلیا سمر فیسٹیول میں شرکت کی۔ تاہم وہ بارش کے باعث اوپن ہاؤس سرگرمیوں میں حصہ نہ لے سکے۔
ادھر آسٹریلیا کے ڈیمین فلیمنگ اور آل راؤنڈر گلین میکسویل بھی سمر فیسٹیول کا حصہ تھے۔
اس موقع پر یونس خان نے میڈیا سے گفتگو بھی کی اور کہا کہ ہم بعض اوقات کھلاڑیوں پر بہت زیادہ توقعات کا دباؤ ڈال دیتے ہیں۔ ہم توقعات رکھیں پر کھلاڑیوں کو بھی ریلیکس رکھیں۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ کپتانی کے حوالے سے جلدی میں کوئی فیصلہ نہ کریں، ابھی آپ کے پاس وقت ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ وہ فیصلہ کریں جو سب کے لیے فائدہ مند ہو۔
یونس خان نے کہا کہ یہاں میکسویل اور فلیمنگ بھی موجود ہیں، میری بڑی خواہش تھی کہ میں ڈیمین فلیمنگ کے خلاف کھیلتا۔
آسٹریلیا اور بھارت کی سیریز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے یونس خان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا اور بھارت کی سیریز اچھی ہوگی۔ بھارت کے بولرز نے خود کو بہت بہتر کیا ہے، آپ میچز بولروں کی وجہ سے جیتتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے بھارت کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلیا اچھا کرے گا۔
ٹیم میں بولنگ کے شعبے پر بات کرتے ہوئے یونس خان کا کہنا تھا کہ ایسے فاسٹ بولرز ہونے چاہئیں جن کے پاس بہت پیس ہو۔ اچھے آل راؤنڈرز کی بھی ضرورت ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے یونس خان نے کہا کہ ہمارے بولرز صرف ٹی10 اور ٹی20 پر نہ فوکس کریں، لمبا فارمیٹ بھی کھیلیں۔
یونس خان نے بھارت کو چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان آنے کا مشورہ بھی دیا اور کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کےلیے بھارت کو پاکستان آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم بھارت گئے تو ہماری فین فالونگ بہت بڑھی، ہماری اسکلز میں بھی اضافہ ہوا، پریشر برداشت کرنا ہمیں آیا۔
انکا کہنا تھا کہ بھارت کو اس لیے بھی پاکستان آنا چاہیے کیونکہ پاکستانی ویرات کوہلی جیسے بھارتی اسٹارز کو دیکھنا چاہتے ہیں۔