شارح : ڈاکٹر عابد شیروانی ایڈووکیٹ
صفحات: 256، قیمت: 1000 روپے
ناشر : علّامہ اقبال اسٹوڈیو، کراچی۔
فون نمبر: 34611552 - 021
کراچی میں علّامہ اقبال کے پرستاروں کی کمی نہیں، لیکن اُن پر کام نہ ہونے کے برابر ہے۔تاہم، اِس کمی کو ڈاکٹر عابد شیروانی نے بڑی حد تک پورا کیا ہے۔ وہ یقیناً کراچی میں فکرِ اقبال کے حقیقی ترجمان ہیں اور اُن کی’’اقبال شناسی‘‘ ہی نے اُنہیں ماہرینِ اقبالیات کی صف میں شامل کردیا ہے۔ ہمارے پیشِ نظر علّامہ اقبال کے حوالے سے اُن کی تیسری کتاب ہے، جو علّامہ اقبال کی مشہور نظم ’’ابلیس کی مجلسِ شوریٰ‘‘کی شرح ہے۔یہ نظم علّامہ صاحب نے 1936ء میں لکھی تھی اور یہ اُن کی کتاب’’ارمغانِ حجاز‘‘ میں شامل ہے۔ اِس شرح سے ڈاکٹر عابد شیروانی کی علمی بصیرت کا پتا چلتا ہے۔
وہ رقم طراز ہیں کہ’’یہ نظم علّامہ اقبال نے اپنی عُمر کے آخری دَور میں کہی تھی۔ اِس لیے اُنہوں نے تمثیلی شاعری اپنا کر اپنی زندگی کے تجربات، مشاہدات اور علم کا نچوڑ قارئین تک پہنچایا، جس کی بدولت اُمّتِ مسلمہ کے درد مند افراد، ابلیسی نقطۂ نظر سے اِس دنیا میں وقوع پذیر ہونے والے واقعات کے پس منظر میں کارفرما شیطانی کھیل کو بھی سمجھ سکتے ہیں اور موجودہ دَور میں شیطان کے ہتھکنڈوں سے آگاہ ہو کر اس کی چالوں سے بچنے کی کوشش بھی کرسکتے ہیں۔‘‘ نیز، پروفیسر شہناز پروین، نگار سجّاد ظہیر، تفاخر محمود گوندل، ڈاکر محمّد سہیل شفیق، پروفیسر زاہد اللہ، نسیم انجم، ڈاکٹر محمّد اقبال اور شاہد محمود قاسمی کی آراء سے بھی اِس کتاب کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔