درمیانی عمر کے افراد اگر صحت مند عادات اپنائیں، جس میں رات کو کم از کم 7 گھنٹے کی نیند شامل ہے تو وہ قبض کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کر سکتے ہیں، جو ایک عام معدے کی بیماری ہے اور اسے آنتوں کے کینسر سے جوڑا گیا ہے۔
اس حوالے سے محققین نے پتہ لگایا ہے کہ زندگی میں کبھی تمباکو نوشی نہ کرنا، پابندی کے ساتھ سخت ورزش کرنا، صحت بخش غذا کھانا اور شراب نوشی سے بچنا قبض سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ وہ بالغ افراد جو ان میں سے کم از کم تین عادات اپناتے ہیں، ان میں قبض میں 40 فیصد تک کمی ہوجاتی ہے۔ قبض ایک ایسی کیفیت ہے جس میں رفع حاجت میں کمی اور اس کے خارج کرنے میں غیر معمولی دشواری یا تکلیف کا سامنا ہوتا ہے اور یہ ہر سات میں سے ایک بالغ فرد کو متاثر کرتی ہے۔
اگرچہ ہر فرد کے لیے رفع حاجت کی فریکوئنسی مختلف ہو سکتی ہے، لیکن برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق اگر کوئی شخص ہفتے میں کم از کم تین بار رفع حاجت نہ کرے تو یہ قبض کی علامت ہے۔
اگرچہ یہ کیفیت عام طور پر ایک معمولی بیماری ہوتی ہے جسے طرز زندگی میں تبدیلی کے ذریعے دور کیا جا سکتا ہے، لیکن ماہرین مسلسل خبردار کرتے رہے ہیں کہ دائمی قبض آنتوں کے کینسر (بالخصوص باؤل ریکٹم کے کینسر) کے خطرے کو نمایاں طور پر بڑھا دیتی ہے۔
اب چائنیز یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے محققین نے مذکورہ بالا پانچ صحت مند طرز زندگی کے عوامل کی نشاندہی کی ہے جو درمیانی عمر کے افراد کو اپنی بیماری کے خطرے کو تقریباً 50 فیصد تک کم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔
یہ تحقیق امریکن جرنل آف گیسٹرو اینٹیرولوجی میں شائع ہوئی ہے، جس میں محققین نے برطانیہ کے 107475بایو بینک کے شرکاء کا مشاہدہ کیا، جن کی عمریں 40 سے 70 سال کے درمیان تھیں اور جن میں فنکشنل قبض کی کوئی پرانی ہسٹری نہیں تھی۔
اس تحقیق کے دوران اوپر درج پانچ صحت بخش عادات میں سے ایک بھی اپنائی تو ان میں قبض کے خطرات 20 فیصد تک کم پائے گئے اور جنھوں نے چار اپنائے ان میں یہ کیفیت نصف تک کم ہوئی۔ محققین کے مطابق صحت بخش عادات و خوراک قبض اور خطرناک بیماریوں سے امکانی طور پر محفوظ کرتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔