بالی ووڈ اداکارہ کرشمہ کپور کے سابق آنجہانی شوہر و بھارتی بزنس مین سنجے کپور کی تیسری اہلیہ پریا سچدیو کپور کے وکیل نے وراثت کے تنازع پر کرشمہ سے اہم سوال پوچھ لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کرشمہ کپور کے بچے اپنے آنجہانی والد سنجے کپور کی جائیداد میں حصہ لینے کے لیے عدالت پہنچ گئے جس کے لیے انہوں گزشتہ روز دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا تاکہ انہیں اپنے والد سنجے کپور کی 30 ہزار کروڑ بھارتی روپے کی جائیداد سے حصہ مل سکے۔
کرشمہ کپور کے بچوں کی جانب سے دائر درخواست پر آج سماعت کے دوران آنجہانی صنعت کار کی بیوہ پریا کپور نے اسے عدالت میں چیلنج کر دیا۔
آج ہونے والی سماعت میں سنجے کی تیسری اہلیہ پریا کپور کے وکیل ایڈووکیٹ راجیو نیئر عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے کرشمہ کپور کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ سنجے کپور سے علیحدگی کے بعد وہ گزشتہ 15 سال سے کہیں نظر نہیں آئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈووکیٹ راجیو نیئر نے مؤقف اختیار کیا کہ سنجے کپور کے بچوں کو پہلے ہی 1900 کروڑ بھارتی روپے کے اثاثے مل چکے ہیں، مدعی پہلے ہی ٹرسٹ کے تحت مستفید ہیں، جبکہ کرشمہ کپور طلاق لے چکی ہیں اس لیے سنجے کپور کی جائیداد میں ان کا حصہ نہیں بنتا، یہ مقدمہ قابلِ سماعت نہیں ہے، اس لیے اسے برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔
نائر نے عدالت کو بتایا کہ ایسا نہیں ہے کہ یہ لوگ سڑکوں پر آ گئے ہیں، کرشمہ کپور 15 سال سے کہیں نظر نہیں آئیں، جبکہ پریا کپور 6 سال کے بچے کے ساتھ بیوہ ہیں۔
بینچ کے سوال پر نائر نے تصدیق کی کہ وصیت میری تحویل میں ہے، اس کے ساتھ ہی انہوں نے وصیت کو جسٹس جیوت سنگھ کے معائنے کے لیے پیش کر دیا اور کہا کہ اسے مدعیان کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے تیار ہیں بشرطیکہ اسے افشا نہ کیا جائے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ 2 ہفتوں کے اندر تحریری بیانات دائر کیے جائیں اور اس کے بعد ایک ہفتے کے اندر جواب دائر کیا جائے۔
عدالت کی جانب سے عبوری ریلیف کی درخواست کے ساتھ مقدمے میں سمن جاری کیے گئے، عدالت نے پریا سچدیو کپور کو بھی اپنی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کی مکمل فہرست جمع کرانے کی ہدایت کی۔
یاد رہے کہ آنجہانی کاروباری شخصیت سنجے کپور کی 30 ہزار کروڑ بھارتی روپے کی جائیداد میں سے حصہ حاصل کرنے کے لیے بالی ووڈ اداکارہ کرشمہ کپور کے 2 بچوں نے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
کرشمہ کپور اور سنجے کپور کی شادی 2003ء سے 2016ء تک 13 سال رہی اور ان دونوں کا ایک بیٹا کیان اور ایک بیٹی سمائرا ہے۔
سمائرا اور کیان نے والد سنجے کپور کی 21 مارچ کی مبینہ وصیت کو چیلنج کیا ہے، جس کے مطابق سنجے کپور نے اپنی پوری جائیداد ان کی سوتیلی ماں پریا کپور کے نام کر دی ہے۔
دائر درخواست میں کرشمہ کپور کے بچوں نے الزام لگایا ہے کہ ان کی سوتیلی ماں، سنجے کپور کی تیسری بیوی پریا کپور نے والد کی جعلی وصیت بنائی اور وہ جائیداد پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
سمائرا اور کیان کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مذکورہ وصیت جعلی ہے کیونکہ سنجے کپور نے کبھی اس وصیت کا ذکر کیا اور نہ ہی پریا یا کسی اور نے اس کے بارے میں بتایا۔
بچوں کی جانب سے عدالت میں یہ دلیل پیش کی گئی کہ سنجے کپور کی اس سال جون میں برطانیہ میں اچانک موت کے بعد انہیں پریا سچدیو کپور نے غلط طریقے سے جائیداد سے محروم رکھا ہے۔
مقدمے میں پریا کپور، ان کے نابالغ 6 سالہ بیٹے، ان کی والدہ رانی کپور اور وصیت کے مبینہ عامل شردھا سوری مارواہ کو نامزد کیا گیا ہے۔
درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پریا سچدیو کپور نے اپنے 2 ساتھیوں دنیش اگروال اور نتن شرما کے ساتھ سازش کی تاکہ وصیت کو 30 جولائی 2025ء کو ایک خاندانی میٹنگ میں پیش کرنے سے پہلے 7 ہفتوں سے زیادہ عرصے تک دبایا جا سکے۔
درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ سنجے کپور کی موت کے بعد پریا کا رویہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ یہ وصیت غیر قانونی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سنجے کپور کے بچوں نے اپنے والد کی جائیداد میں سے پانچواں حصہ مانگا ہے۔
کرشمہ کپور کی بیٹی سمائرا نے اس مقدمے میں اپنی والدہ کو جنرل پاور آف اٹارنی کے اختیارات دیتے ہوئے ان کے ذریعے یہ مقدمہ دائر کیا ہے، جبکہ بیٹا کیان نابالغ ہے، اس لیے اس کی نمائندگی بھی کرشمہ کپور قانونی سرپرست کے طور پر کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ راوں سال جون میں بھارتی صنعت کار سنجے کپور 53 برس کی عمر میں برطانیہ میں پولو میچ کے دوران گر کے چل بسے تھے۔
کرشمہ کپور نے 2003ء میں سنجے کپور سے شادی کی تھی، سنجے کپور اور کرشمہ کپور کے درمیان شادی کے چند سال بعد ہی تنازعات شروع ہو گئے تھے، تاہم دونوں نے 2014ء میں علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کے بعد 2016ء میں ان کی طلاق ہو گئی تھی۔