• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی کو فکر کھا رہی ہے کہ معشیت سنبھل گئی تو اسے کون پوچھے گا؟ وزیرِ اعظم شہباز شریف


وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے جلوس میں افغان شہری اور اہل کار موجود تھے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2014ء میں جو کچھ ہوا وہی دہرایا جا رہا ہے، ڈی چوک پر کئی ماہ دھرنا دیا گیا، چینی صدر کے دورے کو بھی بانیٔ پی ٹی آئی خاطر میں نہیں لائے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی جڑیں کاٹنے کے لیے سازشیں کی گئیں، اسلام آباد پر چڑھائی کے مذموم اور ناپاک عزائم ہیں، ایک جتھے کو منظور نہیں کہ پاکستان ترقی کر سکے، انہیں فکر کھا رہی ہے کہ معشیت سنبھل گئی تو ہمیں کون پوچھے گا۔

وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ افراتفری، شور و غل اور دھرنے ہوں گے تو کون پاکستان آنے کا ’رسک‘ لے گا؟ ترقی کے راستے میں رکاوٹیں منظم سازش کے تحت ڈالی جا رہی ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ بشام کے بعد کراچی میں چینی انجینئرز پر حملہ بدقسمتی ہے، بشام واقعے کے بعد چین نے تشویش کا اظہار کیا تھا، کراچی واقعے پر افسوس اور شرمندگی ہے،اہم دوروں کے موقع پر چینی انجینئرز کو نشانہ بنایا گیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک کی سیاسی اور معاشی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

کابینہ کے اجلاس میں ایس سی او کانفرنس کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

واضح رہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کے دورۂ امریکا سے واپسی کے بعد یہ کابینہ کا پہلا اجلاس تھا۔

قومی خبریں سے مزید