وفاقی حکومت کی جانب سے آئینی ترمیم شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے 15 اور 16 اکتوبر کے اجلاس کے بعد آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں لائی جائے گی۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس اب ایس سی او اجلاس کے فوری بعد بلائے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ سیاسی جماعتوں کی بھرپور مشاورت سے آئینی ترامیم لائی جائیں۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں باقاعدہ بحث اور اتفاقِ رائے کے بعد آئینی ترمیم پر ووٹنگ ہو گی۔
دوسری جانب گزشتہ روز ایوانِ صدر میں بڑوں کی بڑی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں آئینی ترمیم، ملک کی سیاسی صورتِ حال، ایس سی او کانفرنس پر مشاورت کی گئی۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اس وقت جمعیت کی مرکزی تنظیم موجود نہیں صرف میں اور غفور حیدری عہدہ رکھتے ہیں، میں تنظیم کے بغیر اکیلا فیصلہ نہیں کر سکتا۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن نے بتایا کہ مجوزہ ترمیم کے لیے جے یو آئی نے 80 فیصد مسودہ تیار کر لیا ہے، آئینی ترمیم کا مسودہ جلد مذاکراتی ٹیم کے حوالے کر دیں گے۔