سابق سینیٹر بشریٰ گوہر نے آئینی ترامیم کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
بشریٰ گوہر نے درخواست علی گوہر درانی ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی ہے، جس میں وفاقی حکومت اور وزارتِ قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ جو بھی ترامیم ہوں گی، پہلے عوام کے سامنے لائی جائیں، آئینی ترامیم پر عوام کے تحفظات ہوں تو مشاورت سے حل کیا جائے۔
بشریٰ گوہر نے درخواست میں کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم پر کمیٹی بنی تھی، عوامی رائے سننے کے لیے وقت دیا گیا تھا، اٹھارہویں ترمیم کے لیے 800 سے زیادہ تجاویز آئی تھیں۔
درخواست میں آئینی ترامیم کا مسودہ پبلک کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔