بھارت کے معروف صنعت کار آنجہانی رتن ٹاٹا نے بیوی اور بچے نہ ہونے پر خود کو کئی مرتبہ تنہا محسوس کیا۔
واضح رہے کہ بھارت کے معروف صنعت کار رتن ٹاٹا 86 برس کی عمر میں گزشتہ روز ممبئی کے ایک اسپتال میں چل بسے، جہاں وہ کچھ عرصے سے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں داخل تھے، انہوں نے کبھی شادی نہیں کی، والدین کی علیحدگی کے بعد رتن ٹاٹا کی پرورش ان کی دادی نے کی تھی۔
اپنے کاروبار اور فلاحی خدمات میں اعلیٰ ورثہ چھوڑنے کے باوجود رتن ٹاٹا نے شادی نہ کرنے کی وجوہات سیمی گریوال کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں بتائی تھیں۔
ان کی زندگی میں بیوی یا خاندان نہ ہونے کا کیا اثر رہا تھا، اس سے متعلق بات کرتے ہوئے رتن ٹاٹا نے اعتراف کیا تھا کہ "کئی بار ایسا ہوا کہ میں نے بیوی یا خاندان نہ ہونے کی وجہ سے تنہائی محسوس کی، اور کبھی کبھی خاندان کے ہونے کی خواہش کرتا ہوں۔"
شادی نہ کرنے سے متعلق انہوں نے وضاحت کی تھی کہ جب کبھی وہ اس آزادی کا لطف لیتے تھے کہ انہیں کسی اور کے جذبات یا پریشانیوں کی فکر نہیں کرنی ہوتی، تو کبھی کبھار تنہائی ان پر حاوی ہو جاتی تھی۔
جب رتن ٹاٹا سے پوچھا گیا کہ انہیں شادی سے کس چیز نے روکا، تو انہوں نے اس کی مختلف وجوہات بتائی تھیں، جن میں وقت کا مسئلہ اور ان کا کام میں ڈوبا رہنا شامل تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میری زندگی میں ایک سلسلہ وار چیزیں تھیں جو مجھے شادی سے روکتی رہیں، وقت کم تھا اور کام میں میری مگن زیادہ تھی، میں نے کئی مرتبہ شادی کرنے کی کوشش بھی کی مگر پھر بھی نہیں کرسکا۔
خیال رہے کہ ٹاٹا گروپ کی 30 کمپنیاں، 6 برِاعظموں کے 100 سے زیادہ ممالک میں موجود ہیں، ان کے گروپ کی مالیت 1013 کھرب روپے ہے جو پاکستان کی جی ڈی پی سے کہیں زیادہ ہے۔