پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سمیت سب اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا کہہ رکھا ہے۔
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے پیپلز پارٹی کے وفد نے ملاقات کی، وفد نے فضل الرحمان کو ان کی تجاویز تسلیم کرنے کی حالیہ صورتحال سے آگاہ کیا۔
مرتضیٰ وہاب، شیری رحمان اور نوید قمر سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے تھے، ملاقات کے بعد سینیٹر شیری رحمان نے میڈیا کو بتایا کہ مولانا سے ہمیشہ اچھی ملاقات رہتی ہے۔
پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے ملاقات کے بعد کہا کہ سب اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں، اس سوال پر کہ کیا آئینی ترمیم 25 اکتوبر کے بعد بھی جاسکتی ہے؟ شیری رحمان نے کہا کہ کیوں نہیں جاسکتی۔
آئینی ترمیم پر مشترکہ کمیٹی سے متعلق سوال پر پی پی پی رہنما نے کہا کہ سب الگ الگ کمیٹیاں کام کر رہی ہیں۔
شیری رحمان سے پوچھا گیا کہ کیا کل خصوصی کمیٹی اجلاس میں تمام جماعتیں اپنے مسودے رکھیں گی؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تو اپنی تجاویز رکھے گی، باقی جماعتیں رکھیں گی یا نہیں ان کی مرضی۔
نواز شریف سے بلاول کی ملاقات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ نواز شریف کو بلاول نے آئینی عدالت کے قیام کے بارے میں شہید بینظیر بھٹو اور نواز شریف کے سی او ڈی مشن کا بتایا۔
میاں نواز شریف نے فوجی عدالتوں کو آئینی ترمیم میں شامل نہ کرنے کی مولانا کی تجویز مان لی؟ شیری رحمان نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔
صحافی کی جانب سے پوچھا گیا کہ بار بار ملاقاتیں کیوں ہورہی ہیں، کیا ناکام ہورہی ہیں؟ جس کے جواب میں شیری رحمان نے کہا کہ سیاست میں اتفاق رائے کیلئے بار بار ایسی ملاقاتیں کرنا پڑتی ہیں پھر ہی اتفاق ہوتا ہے۔