سندھ ہیومن رائٹس کمیشن نے توہین مذہب کےالزام میں ڈاکٹر شاہنواز کی ہلاکت کے معاملے پر رپورٹ حکومت کو پیش کردی۔
رپورٹ کے مطابق میرپورخاص، عمرکوٹ کے ایس ایس پیز اور ڈی آئی جی نے بھی ڈاکٹر کی گرفتاری سے انکار کیا، بعد میں تینوں افسران نے مانا کہ ملزم کو کراچی سے گرفتار کیا۔
سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقدمے کے بعد ایف آئی اے سے تکنیکی معاونت نہیں لی گئی۔
مقتول کی پوسٹمارٹم رپورٹ 2 روز تک نہیں دی گئی، ایم او چھٹی پر چلا گیا۔
رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر شاہنواز قتل پر ذمہ داروں کے تعین کیلئے جے آئی ٹی بنائی جائے۔
خیال رہے کہ 18ستمبر کی رات سندھڑی پولیس نے مبینہ مقابلے میں عمرکوٹ کے رہائشی ڈاکٹرشاہنواز کی ہلاکت کا دعوٰی کیا تھا۔