ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ خطے کے مخصوص حالات کے پیش نظر ایران، امریکا بالواسطہ مذاکرات رک گئے، ڈپلومیسی جنگ سے بچنے کا واحد راستہ ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق عُمانی دارالحکومت مسقط میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ سلطنت عمان نے ہمیشہ علاقے کے مسائل کے حل میں بڑی مدد کی، سلطنت عمان کے توسط سے ایران، امریکا کے درمیان بالواسطہ رابطہ برقرار رہا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ حال ہی میں خطے میں پیش آنے والے خاص حالات کی وجہ سے مسقط پروسیس رک گیا ہے، ایران موجودہ حالات کو مذاکرات کےلیے سازگار نہیں سمجھتا، یہ وقت گزر جانے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ ہم دوبارہ یہ پروسیس شروع کریں یا نہ نہیں۔
ایرانی وزیرخارجہ نے کہا اگر شروع کریں تو مذاکرات کا طریقہ کار کیا ہو۔
انھوں نے کہا مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پر امریکا کو ایران کا مؤقف معلوم ہونا چاہیے، یورپی ملکوں کو معلوم ہو جانا چاہیے کہ ایران کا موقف کیا ہے۔
عباس عراقچی نے کہا ایران کا موقف انتہائی شفاف ہے جسے بارہا دہرایا بھی ہے۔ ایران جنگ اور لڑائی نہیں چاہتا، اگرچہ ہم اس کے لیے بھی پوری طرح تیار ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں سفارتکاری بروئے کار لائی جائے، جنگ کی روک تھام کی جائے۔
انھوں نے کہا عمان نے بہت سے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کیا۔ موجودہ صورتحال بہت خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے، ممکن ہے وسیع تر جنگ کے دہانے پر پہنچ جائے۔
عباس عراقچی نے کہا ان حالات میں ڈپلومیسی بڑے بحرانوں اور جنگ وکشیدگی سے بچنے کا واحد راستہ ہے۔