• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایس سی او اجلاس میں تنازعات حل کرنے کا عزم: مشترکہ اعلامیہ جاری


شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہی کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

ایس سی او کے اعلامیے کے مطابق عوام کو سیاسی، سماجی اور معاشی ترقی کے راستے کے آزادانہ اور جمہوری طور پر انتخاب کا حق حاصل ہے، ریاستوں کی خود مختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا باہمی احترام پائیدار ترقی کی بنیاد ہیں۔

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ برابری، باہمی فائدے اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پائیدار ترقی کی بنیاد ہیں، طاقت کے استعمال کی دھمکی نہ دینے کے اصول عالمی تعلقات کی پائیدار ترقی کے لیے بنیاد ہیں، عالمی اتحاد برائے منصفانہ امن، ہم آہنگی اور ترقی کے لیے یو این جنرل اسمبلی سے قرارداد کی منظوری کی تجویز کو فروغ دیں گے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے اندر انسانیت دوست تعاون کی ترقی میں مختلف مراکز کی خدمات کا اعتراف اور ممالک کے درمیان اختلافات و تنازعات بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق ایس سی او سیکریٹریٹ کی رپورٹ اور 2025ء کے بجٹ کی منظوری دی گئی، ایس سی او رکن ممالک کے سربراہان حکومت کا اگلا اجلاس 2025ء میں روس میں ہو گا۔

ایس سی او کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیاست، سلامتی، تجارت، معیشت، مالیات اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے، بین الاقوامی تجارت میں رکاوٹیں، سرمایہ کاری کے بہاؤ میں کمی غیریقینی صورتِ حال کا باعث بن رہی ہے، سپلائی چینز کی خلل عالمی مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی کی صورتِ حال کا باعث بن رہی ہیں، تحفظاتی تجارتی اقدامات کا مقابلہ کرنے کی مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں۔

اجلاس میں زرعی تعاون کے فروغ کے پروگرام کی منظوری اور زرعی تجارت میں اضافہ ضروری قرار دیا گیا جبکہ عالمی غذائی تحفظ، غذائیت میں بہتری اور تحقیقاتی تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

ایس سی او اراکین نے بیلا روس بین الاقوامی زرعی نمائش میں شرکت کی تجویز پیش کی اور روایتوں، ثقافتوں و تہذیبوں کی تنوع کے احترام کے عزم کا اعادہ کیا۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق تعلیم، ثقافت، سیاحت اور کھیل میں تعاون کے فروغ پر زور دیا گیا اور ایس سی او ممالک کے درمیان ’سلک روڈ‘ فٹسال ٹورنامنٹ کی تجویز پیش کی گئی۔

ایس سی او اجلاس میں نوجوانوں کی پالیسی میں تعاون پر ایس سی او یوتھ کونسل کے اقدامات کا اعتراف کیا گیا، سائنس و ٹیکنالوجی میں دلچسپی رکھنے والے پروگرامز کی ترجیح پر زور دیا گیا۔

اجلاس میں  اسٹارٹ اپس اور انوویشنز کی عالمی مقابلہ آرائی میں مقام بڑھانے کی ضرورت اور مصنوعی ذہانت کے لیے نئے تحقیقاتی منصوبوں کی مشترکہ کاوشوں پر زور دیا گیا۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ یک طرفہ پابندیوں کا نفاذ بین الاقوامی قانون کے اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتا، یک طرفہ پابندیوں کے نفاذ کا تیسرے ممالک اور عالمی اقتصادی تعلقات پر منفی اثر پڑتا ہے۔

روس، تاجکستان، ازبکستان، بیلا روس، ایران، قازقستان، کرغزستان، پاکستان نے چین کے ون بیلٹ ون روڈ اقدام کی حمایت کا اعادہ کیا۔

اجلاس میں رابطے کے فروغ اور مؤثر ٹرانسپورٹ کوریڈور کی ترقی کے لیے تعاون، ایس سی او رکن ممالک کے وزرائے ٹرانسپورٹ کے اجلاس کے نتائج کا اعتراف اور بین الحکومتی معاہدہ برائے بین الاقوامی نقل و حمل کی حمایت کی گئی۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں متعلقہ وزارتوں کو ڈیجیٹل تبدیلی اور جدت کے لیے اقدامات کی ہدایت اور ماسکو میں ایس سی او ریلوے ایڈمنسٹریشنز کے سربراہان کی میٹنگ کی پزیرائی جبکہ ریلوے صنعت میں جدید اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے استعمال کی حمایت کی گئی، غربت کے خاتمے اور عوام کی فلاح و بہبود بہتر بنانے کے لیے مزید تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا گیا، زرعی مصنوعات کی باہمی تجارت بڑھانے، خوراک کی حفاظت اور زراعت کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

وفود کے سربراہان نے عالمی خوراک کی حفاظت مضبوط کرنے اور غذائی معیار کو بہتر بنانے کی اہمیت، موسمیاتی تبدیلیوں سے مطابقت رکھنے والی اور غذائیت سے بھرپور فصلوں(باجرہ، چاول، گندم، مکئی) پر تحقیق میں تعاون کو فروغ پر زور دیا۔

اعلامیے کے مطابق ایس سی او رکن ممالک نے بین الاقوامی زرعی نمائش ’بیل ایگرو‘ (منسک، 3-7 جون 2025ء) میں شرکت کی تجویز دیتے ہوئے رکن ممالک کی روایتی اقدار اور تہذیبی و ثقافتی تنوع کے احترام اور تحفظ کے لیے غیر متزلزل عزم کا اظہار کیا۔

وفود کے سربراہان نے انسانی ہمدردی کے شعبے میں مزید تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت، مذاہب اور ثقافتوں کے مابین عالمی سطح پر مکالمے کو مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

سیاحت کے شعبے میں تعاون کے معاہدے (سمر قند، 16 ستمبر 2022ء) اور 25-2024ء کے لیے مشترکہ ایکشن پلان کی مسلسل عملدرآمد کی حمایت جبکہ کُنمنگ (چین) اور اسیک-کل ریجن(کرغزستان) میں سالانہ ایس سی او میراتھن کے کھیلوں کے تعاون کو فروغ دینے میں مثبت کردار کو سراہا گیا۔

وفود کے سربراہان نے ایس سی او رکن ممالک، مبصر ریاستوں اور ڈائیلاگ پارٹنرز کے درمیان کھیلوں کے مقابلے اور ایونٹس کو اہم قرار دیا، نوجوانوں کی پالیسی کے میدان میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایس سی او یوتھ کونسل کے کردار کی تعریف بھی کی۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق وفود کے سربراہان نے ایس سی او بزنس انکیوبیٹر (ماسکو اور دبئی، 23-28 ستمبر 2024ء) کے نتائج کی تعریف اور سائنسی اور تکنیکی تعاون کے میدان میں ایس سی او رکن ممالک کے درمیان مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

وفود کے سربراہان نے گلوبلائزیشن کے دور میں اسٹارٹ اپس اور اختراعات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے ایس سی او اسٹارٹ اپ فورم(نئی دلی، 18-20 مارچ 2024ء) کے نتائج کو سراہا جبکہ مصنوعی ذہانت کے میدان میں رکن ممالک کے تعاون پروگرام کے نفاذ کے لیے روڈ میپ کی منظوری کی تعریف کی۔

ایس سی او رکن ممالک کے سربراہان نے معلوماتی سیکیورٹی میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور، سرحد پار ڈیٹا کے تبادلے کے لیے میکانزم کے قیام اور الیکٹرانک کامرس کے شعبے میں تعاون کا ایک مسودہ تیار کرنے کی تجویز دی۔

اجلاس میں کسٹمز تعاون میں مثبت پیش رفت اور لاجسٹکس کی زنجیروں کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا جبکہ صنعتی وزراء کے اجلاس کی اہمیت اور 2025ء میں اگلی ملاقات کی تجویز دی گئی۔

 وفود کے سربراہان نے ایس سی او رکن ممالک میں صنعتی منصوبوں کے ڈیٹا بینک کے قیام کی تجویز، ایس سی او یونیورسٹی کے تعاون کو بڑھانے پر زور اور انسانی تعلقات کو باہمی سمجھوتے اور ثقافتی روابط کو مضبوط کرنے میں اہم کردار قرار دیا۔

اعلامیے کے مطابق وفود کے سربراہان نے پاکستان کے ایس سی او سربراہان حکومت کے 23ویں اجلاس کے کامیاب انعقاد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عوامی سفارت کاری باہمی افہام و تفہیم اور ثقافتی و انسانی روابط مضبوط کرنے میں کردار ادا کرتی ہے۔

اجلاس میں چین کی ہمسائیگی، دوستی اور تعاون کی کمیٹی کی کوششوں اور ایس سی او کے ازبکستان، کرغزستان، تاجکستان اور روس میں عوامی سطح پر تعاون کو سراہا گیا۔

اعلامیے کے مطابق کثیرالجہتی تجارتی، اقتصادی تعاون کے پروگرام کے نفاذ اور 2025ء کے بجٹ کے اجلاسوں کے جائزے کی رپورٹ منظور دی گئی اور جمہوریہ بیلا روس کی ایس سی او میں شمولیت کو مدنظر رکھا گیا۔

وفود کے سربراہان نے مصنوعی ذہانت کے ترقیاتی تعاون کے پروگرام کی عملی منصوبہ بندی کے لیے روڈ میپ کی منظوری کی مشترکہ کاوشوں کا خیرمقدم اور 24-2023ء میں الماتے کو ایس سی او کے سیاحتی اور ثقافتی دارالحکومت کے طور پر سراہا ۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ 25-2024ء کے لیے چنگڈاؤ شہر کا انتخاب سیاحتی امکانات کو مزید اجاگر کرنے میں مدد دے گا۔

اجلاس میں تعلیمی تعاون، پیشہ ورانہ تعلیم، زبان کی تربیت، نوجوانوں کی سرگرمیوں اور تعلیم کے شعبے میں ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔

قومی خبریں سے مزید