وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ایک طرف شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس چل رہی تھی اور دوسری طرف ریپ کا بے بنیاد پراپیگنڈا پھیلا کر بے چینی پھیلائی گئی۔
کوئٹہ میں یوتھ اسکل ڈیولپمنٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میٹرک میں ٹاپ کرنے والوں کو حکومتی خرچ پر اعلیٰ تعلیم دی جائے گی، بلوچستان میں کسی کو اسامیاں بیچنے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یوتھ اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام میں میرٹ کو یقینی بنائیں گے، ہر ضلع سے مساوی تعداد میں نوجوانوں کی سلیکشن ہو گی، بلوچستان سے جانے والے نوجوان اپنے ملک کا بہتر تشخص اجاگر کریں۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ حکومت ضروریات اور منصوبوں کو کم کر کے نوجوانوں پر وسائل خرچ کر رہی ہے، بیڈ گورننس کا خاتمہ کر کے نوجوانوں کو ریاست سے نزدیک کریں گے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم نوجوانوں کو ترقی کے مواقع فراہم کر رہے ہیں، دوسری طرف نوجوانوں کو خودکش بنایا جا رہا ہے، فیصلہ بلوچستان کے عوام نے کرنا ہے کہ کون درست کون غلط ہے؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترقی کا راستہ بلوچستان سے ہی نکلتا ہے، سوشل میڈیا پر بے بنیاد پراپیگنڈوں کے ذریعے گمراہی پھیلائی جاتی ہے۔