پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف آئینی ترامیم کے مسودے پر متفق ہوگئی ہیں، بیرسٹر گوہر نے تصدیق کردی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی نے وہی ڈرافٹ منظور کیا جس پر مولانا صاحب کے ساتھ ہمارا اتفاق رائے ہے، کل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کریں گے جس کے بعد حتمی مؤقف دیں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں ہم ایک اتفاق رائے پر پہنچ گئے ہیں، کمیٹی نے وہی ڈرافٹ منظور کیا جس پر مولانا صاحب کے ساتھ ہمارا اتفاق رائے ہوا، اسپیشل کمیٹی میں ہمارے نمائندے عامر ڈوگر موجود تھے، جس ڈرافٹ پر مولانا صاحب سے گفتگو ہو رہی تھی اسپیشل کمیٹی نے وہی منظور کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل اور بی این پی کے ساتھ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی، کل اس نتیجے پر پہنچ چکے تھے کہ اتفاق رائے ہوجائے گا، آج مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں طویل گفتگو ہوئی ہے، ہمارے ساتھ ایک اور ڈرافٹ شیئر کیا گیا، مولانا صاحب کے ساتھ ہم نے ایک مشترکہ لائحہ عمل اپنانا تھا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ چوتھے مسودے میں 26 نکات کی منظوری دی گئی ہے، ہماری میٹنگ جاری تھی کہ اطلاع ملی کہ مسودے کی منظوری دے دی، ہم بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کریں گے جس کے بعد بتائیں گے، ہم جلد کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے، بانی پی ٹی آئی کی ہدایات پر آگے بڑھیں گے، بانی پی ٹی آئی سے دو ہفتوں سے زائد ہوگیا ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی، بانی پی ٹی آئی سے کل ملاقات کی کوشش کریں گے اور اپنا فائنل ورژن دیں گے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے گھر پر ملاقات کے دوران بلاول بھٹو بھی پہنچے، الگ کمرے میں بیٹھے، جاتے ہوئے ہمارے وفد سے ملاقات ہوئی، لیکن آئینی ترامیم کے ڈرافٹ پر کوئی بات نہیں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے بیرسٹر گوہر کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی یقین دہانی بھی کروائی اور کہا کہ کل ملاقات کا انتظام کرتے ہیں۔