پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات طویل ہو گئی۔
مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر بلاول بھٹوزرداری کو ڈھائی گھنٹے ہو گئے۔
وقفے کے بعد بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن کی مشاورت دوبارہ شروع ہو گئی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں آئینی ترمیم اور سیاسی صورتِ حال پر تبادلہ خیال جاری ہے۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمٰن اور اختر مینگل سے مشترکہ ملاقات کی تھی۔
تینوں رہنماؤں کی ملاقات مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر ہوئی تھی۔
بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمٰن اور اختر مینگل کے درمیان ہونے والی ملاقات میں مجوزہ 26 ویں آئینی ترمیم پر گفتگو ہوئی۔
اسحاق ڈار اور محسن نقوی بھی مولانا فضل الرحمٰن کے گھر پہنچ گئے۔
جس کے بعد سیاسی قائدین نے بانئ پی ٹی آئی کے مؤقف تک ملاقات میں وقفہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ عثمان بادینی کے ہمراہ بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمٰن کے لان میں چہل قدمی اور گفتگو کی۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سید نوید قمر موجود تھے جبکہ مولانا فضل الرحمٰن کے ہمراہ عبدالغفور حیدری، مولانا عطاء الرحمٰن، عثمان بادینی اور کامران مرتضیٰ موجود تھے۔
سردار اختر مینگل کے ہمراہ اختر حسین، ایڈووکیٹ ساجد ترین، آغا موسیٰ جان، شفقت لانگو اور میر جہانزیب موجود تھے۔